17 مئی ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے حنیف عباسی کی بطور معاون خصوصی تقرری کے خلاف شیخ رشید کی درخواست کی سماعت میں ریمارکس دیے کہ امید ہے آئندہ سماعت تک حنیف عباسی عوامی عہدہ استعمال نہیں کریں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی حنیف عباسی کےخلاف شیخ رشید کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے جب کہ حنیف عباسی کی طرف سے صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن احسن بھون بطور وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ اگرکوئی سزایافتہ ہوتو وہ پبلک آفس ہولڈ نہیں کرسکتا، اس پر احسن بھون نے کہا کہ میں عدالت کی معاونت کروں گاکہ معاون خصوصی کاعہدہ دیگر پبلک آفسز جیسا نہیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ حنیف عباسی کو آئندہ سماعت تک وزیراعظم کے معاون خصوصی کے طورپرکام سے روک دیتے ہیں، اس پر احسن بھون نے مؤقف اپنایا کہ ایسا آرڈر نہ کریں، یہ تو حتمی ریلیف ہوجائے گا۔
احسن بھون کے مؤقف پر جسٹس اطہر نے کہا کہ امید ہے آئندہ سماعت تک حنیف عباسی عوامی عہدہ استعمال نہیں کریں گے جب کہ معاون خصوصی کاکام وزیراعظم کو مشورہ دینا ہوتا ہے جوبغیر نوٹی فکیشن بھی دے سکتے ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 27 مئی تک ملتوی کردی۔