پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، پیسے لیے اور پھر رات گئی بات گئی

پی ٹی آئی حکومت نے ناصرف پیٹرولیم لیوی میں اضافہ روکا بلکہ سیلز ٹیکس بھی زیرو کردیا— فوٹو: فائل
پی ٹی آئی حکومت نے ناصرف پیٹرولیم لیوی میں اضافہ روکا بلکہ سیلز ٹیکس بھی زیرو کردیا— فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ڈیل کرکے ایک ارب ڈالرز وصول کیے لیکن معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا۔

آئی ایم ایف معاہدے کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر ہر ماہ 4 روپے لیٹر پیٹرولیم لیوی بڑھائی جائے، پیٹرولیم لیوی میں اضافہ 30 روپے فی لیٹر پہنچنے تک کیا جائے۔

پی ٹی آئی حکومت نے ناصرف پیٹرولیم لیوی میں اضافہ روکا بلکہ سیلز ٹیکس بھی زیرو کردیا۔

معاہدے کے تحت پاکستان کوگزشتہ سال 5 نومبر، یکم دسمبر اور رواں سال یکم جنوری کو پیٹرول و ڈیزل پر4، 4 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی بڑھانا تھی۔

پی ٹی آئی حکومت نے معاہدے کے برعکس جنوری کے بعد پیٹرولیم لیوی میں اضافہ نہیں کیا اور سیلزٹیکس بھی صفرکردیا۔

آئی ایم ایف کی ویب سائٹ پر موجود دستاویز کے مطابق پاکستان نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کی یقین دہانی 17 دسمبر 2021کو کرائی تھی، اس دستاویز پر دستخط سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے 4 فروری کو کیے تھے۔ 

اس کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالرز سے زائد کی قسط کا اجرا کر دیا گیا مگر بعد میں اس معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

اب آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنا کر اور شرائط پر عمل کر کے ہی پاکستان کو قرض ملنا ہے جس کیلئے موجودہ حکومت کو اقدامات کرنا لازم ہے۔

دوست ممالک نے بھی پاکستان کیلئے قرضوں کے اجرا کو آئی ایم ایف ڈیل سے مشروط کر رکھا ہے۔

مزید خبریں :