وفاقی بجٹ میں پنشن میں اضافے اور کم سے کم ماہانہ اجرت کا تذکرہ کیوں نہیں ہے؟

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مالی سال 23-2022 کا وفاقی بجٹ پیش کردیا جس کا حجم 95 کھرب 2 ارب روپے ہے— فوٹو: فائل
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مالی سال 23-2022 کا وفاقی بجٹ پیش کردیا جس کا حجم 95 کھرب 2 ارب روپے ہے— فوٹو: فائل

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مالی سال 23-2022 کا وفاقی بجٹ پیش کردیا جس کا حجم 95 کھرب 2 ارب روپے ہے لیکن اس بجٹ میں کم سے کم تنخواہ اور پنشن میں اضافے کا تذکرہ نہیں۔

دراصل متحدہ اپوزیشن کی حکومت جب قائم ہوئی اور 11 اپریل 2022 کو نو منتخب وزیراعظم شہباز شریف نے حلف اٹھانے کے بعد قومی اسمبلی سے پہلا خطاب کیا تو انہوں نے فوری طور پر قوم کو ریلیف دیتے ہوئے کم سے کم  ماہانہ اجرت کو 25 ہزار روپے کرنے کا اعلان کردیا۔

اس کے علاوہ شہباز شریف نے اعلان کیا کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

ممکنہ طور پر یہی وجہ ہے کہ آج پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ میں ان دو اہم باتوں کا تذکرہ نہیں کیوں کہ حکومت اپریل ہی میں سرکاری ملازمین کی پنشن میں 10 فیصد اور کم سے کم ماہانہ تنخواہ 25 ہزار روپے کر چکی ہے۔

مزید خبریں :