Time 20 جون ، 2022
پاکستان

آشیانہ، رمضان شوگرملزکیسز میں وزیراعظم کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال اور رمضان شوگر ملز کیسز میں وزیراعظم شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظورکرلی۔

لاہورکی احتساب عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔

وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے عدالت میں جمع درخواست میں کہنا تھا کہ جب بھی عدالت نے طلب کیا اپنی پیشی یقینی بنائی، یہ میرا فرض بھی ہے اور ذمہ داری بھی، اب میرے کندھوں پر بڑی بھاری ذمہ داری ہے، قومی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست دی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دی گئی مستقل حاضری معافی کی درخواست کی نیب نے مخالفت کردی۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کو مستقل حاضری معافی دینےکی ٹھوس وجوہات نہیں، شہباز شریف کا حاضری معافی کی درخواست میں میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی نہیں دیا گیا۔

اس دوران شہباز شریف روسٹرم پر آگئے، ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے سامنےکچھ حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں، میں نےکبھی بلاجواز  حاضری معافی کی درخواست دائر نہیں کی، میں اس عدالت کے حکم  پر فوری پیش ہوتا رہا ہوں، مجھے اللہ تعالیٰ نے بڑی ذمہ داری سے نوازا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے فاضل جج کو ترقیاتی کاموں پر مبنی کتابچہ دے دیا، ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر 15کروڑ روپے سے نالا تعمیر کرانےکا الزام ہے، ایسےکروڑوں روپےکے نالے میں نے پورے پنجاب میں بنوائے، میرے ترقیاتی کاموں کے حقائق آپ کے سامنے ہیں، مجھے 15 یا 18 کروڑ کی کرپشن کرنی ہوتی تو یہ کام نہ کرتا۔

نیب پراسیکیوٹر نے فاضل جج سے شکوہ کیا کہ میرے پاس یہ کتابچہ نہیں ہے جج صاحب، شہباز شریف نے پراسیکیوٹرکو جواب دیا کہ یہ بھائی آپ لے لو ،آپ پڑھ بھی لو۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سال 2014,15 میں ایک صوبے نےگنےکی قیمتیں کم کردیں، مجھے قیمتیں کم کرنےکا کہا گیا مگر میں نےگنےکی قیمتیں کم نہیں کیں،گنےکی قیمت مقرر کرتے وقت  شوگرملز کے بجائےکاشت کار کے مفادات کو مدنظر رکھا۔

فاضل جج نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ لگتا ہے کہ آپ نے یہ کتابچہ مجھ سے سارا  آج ہی پڑھالینا ہے، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں میں صرف دو منٹ میں دلائل مکمل کر رہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے آئی ایم ایف کے وفد اور انٹرنشنل وفود سے ملاقات بھی کرنی ہوتی ہے، مجھےقومی ذمہ داریاں اداکرنی ہیں، آپ میری حاضری معافی کی درخواست مسترد کریں گے توپھرپیش ہوجاؤں گا، میں آپ کے حکم کا تابع ہوں، میں بیرون ملک تھا تو کورونا کے دنوں میں آخری فلائٹ پر وطن واپس آیا، میں نے کبھی بلاجواز حاضری معافی کی درخواست دائر نہیں کی۔

عدالت نے شہباز شریف کو کمرہ عدالت سے جانے کی اجازت دے دی جس کے بعد وہ عدالت سے روانہ ہوگئے، بعد ازاں عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کی مستقل حاضری معافی کی درخواست منظور کرنےکا فیصلہ سنادیا۔

مزید خبریں :