16 جولائی ، 2022
بشریٰ بی بی اور ارسلان خالد کی آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے دائر درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔
درخواست گزار نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ آڈیو لیک کی فارنزک تحقیقات کرے، بشریٰ بی بی اور ارسلان خالد کو بھی عدالت میں بلا کر آڈیو سے متعلق پوچھا جائے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آڈیو درست ثابت ہونے کی صورت میں بشریٰ بی بی اور ارسلان خالد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
درخواست گزار کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں داخل کی گئی درخواست میں وزارت داخلہ، وزارت اطلاعات، چیئرمین پیمرا اور پی آئی ڈی سمیت ایف آئی اے، انٹیلی جنس بیورو اور اسٹیٹ بینک کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مبینہ آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں وہ عمران خان کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ارسلان خالد کو مخالفین کے خلاف بیانیہ بنانے اور انہیں غدار ثابت کرنے کی مہم چلانے کی ہدایات دے رہی تھیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے بشریٰ بی بی آڈیو لیک کیس سماعت کے لیے مقرر کیے جانے کے بعد قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق پیر کے روز کیس سماعت کریں گے۔