18 جولائی ، 2022
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اور پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے سیکرٹری ارسلان خالد کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات سے متعلق درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے شہری کی جانب سے بشریٰ بی بی اور ارسلان خالد کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ایک آڈیو لیک ہوئی ہے آپ چاہتے ہیں ہم تفتیش کریں؟ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ کا کام ایک تفتیشی کا ہے؟ کیا آپ اس آڈیو میں متاثرہ فریق ہیں؟
قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ دو پرائیویٹ لوگوں کی گفتگو پر عدالت رِٹ کیسے جاری کرے؟ آڈیو لیک سے جو متاثر ہوئے کیا انہوں نے کسی فورم پر کوئی درخواست دی؟ جب ایسی رِٹ ڈرافٹ کریں تو سوچ سمجھ کر کیا کریں۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ یہ ایک پورا سمندر تھا جس کو درخواست میں لکھا ہے، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ سمندر ہے یا گلیکسی، ہمیں اس سے غرض نہیں ہے، اس میں پورا پاکستان آ جائے گا، کیا ہم بیٹھ کر سب پر تفتیش کرتے رہیں؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بشری بی بی کی ارسلان خالد کے ساتھ گفتگو کی ایک مبینہ آڈیو لیک ہوئی تھی جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ ارسلان خالد کو سیاسی مخالفین کے خلاف غداری کا بیانیہ اپنانے کا کہہ رہی تھیں۔