Time 26 جولائی ، 2022
پاکستان

اسد عمر کے سر پر اب بھی ’عدم اعتماد‘ سوار، خطاب میں زبان پھسل گئی

میں 4 سال سے کہتا آ رہا ہوں کہ سیاستدانوں کو آپس کے معاملات خود دیکھنے چاہئیں: اسد عمر__فوٹو فائل
میں 4 سال سے کہتا آ رہا ہوں کہ سیاستدانوں کو آپس کے معاملات خود دیکھنے چاہئیں: اسد عمر__فوٹو فائل

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما رہنما اسد عمر کی اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے برداشت اور عدم برداشت کے موضوع پر سیمینار میں خطاب کے دوران زبان پھسل گئی۔

دوران خطاب  انہوں نے 'عدم برداشت' کی جگہ 'عدم اعتماد' کہہ دیا اور کہا کہ شعیب شاہین نے مجھے عدم اعتماد (عدم برداشت) کے لیے بلایا ہے۔

اسد عمر  نے کہا  کہ میں 4 سال سے کہتا آ رہا ہوں کہ سیاستدانوں کو آپس کے معاملات خود دیکھنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک مختلف گروہوں میں بٹا ہوا ہو، اعتماد کا لیول کم ہو تو معاشرہ ترقی نہیں کرتا، عدم برداشت کیا چیز ہوتی ہے، برداشت کیا چیز ہوتی ہے، ہمیں کیسے نکلنا ہوگا۔

پی ٹی آئی رہنما نے خطاب کے دوران کہا سیاسی رہنما اگر زبان کا شائستگی سے استعمال کریں تو سب بہتر ہوگا، اگر سیاستدان آپس میں بیٹھنے کو تیار ہی نہیں تو کسی اور سے رابطہ کرنا پڑتا ہے، ایسا کوئی مسئلہ نہیں کہ آپس میں بیٹھ کر بات نہیں کی جا سکتی۔

مزید خبریں :