14 اگست ، 2022
اسلام آباد: قائداعظم یونیورسٹی میں یوم آزادی کی تقریب کے بعد وائس چانسلر پر فائرنگ کی گئی تاہم خوش قسمتی اور یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کی حاضر دماغی اور بہادری سے وائس چانسلر محفوظ رہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پرکی گئی تاہم وہ محفوظ رہے، ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، ملزم سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے۔
وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی شاہ کے مطابق ملزم نے 3 فائر کیے تھے۔
وائس چانسلر پر مبینہ فائرنگ کے واقعےکا مقدمہ چیئرمین سکیورٹی کمیٹی قائداعظم یونیورسٹی ڈاکٹرسہیل کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی یوم آزادی کی تقریب کے بعد لائبریری ہال سے باہر نکلے تو یونیورسٹی کے انٹرن جواد علی نے وائس چانسلر کی کن پٹی پر پستول تان لیا، ملزم نے کہا سب لوگ پیچھے ہٹ جاؤ، آج انہیں زندہ نہیں چھوڑوں گا۔
ایف آئی آر کے مطابق یونیورسٹی کے ایک پروفیسر ڈاکٹر اشتیاق نے ملزم کا پستول والا ہاتھ پکڑ کر اوپر کیا تو اس نے دو فائر کر دیے، ملزم جواد علی نے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی پر حملہ جان سے مارنے کی نیت سے کیا۔
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہےکہ ملزم نے وائس چانسلر پر حملہ کسی کے ایما پرکیا، جن لوگوں کے ایما پر حملہ کیا گیا انہیں گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔