25 اگست ، 2022
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کے خلاف گجرات میں دہشت گردی اور کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
رانا ثنااللہ کے خلاف تھانہ انڈسٹریل ایریا گجرات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ شہری شہکاز اسلم کی مدعیت میں دہشت گردی ایکٹ،کار سرکار میں مداخلت اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق رانا ثنااللہ نے ایک ٹی وی پروگرام میں اپنےبیان میں عدالت اور ججز کے گھیراؤ اور چیف سیکرٹری پنجاب سمیت کمشنر لاہور کوبھی دھمکیاں دی تھیں، رانا ثنااللہ نے سرکاری ملازمین کے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔
ایف آئی آرکے مطابق رانا ثنااللہ کے یہ بیانات 16 اپریل 2021 اور 29 جنوری 2022 کو نشر ہوئے تھے جن کا مقصدعدلیہ، چیف سیکرٹری،کمشنر لاہور اور سرکاری ملازمین کو دہشت زدہ کرنا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق رانا ثنااللہ کے اس بیان سے عدلیہ، انتظامیہ، پولیس اور عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔
اس حوالے سے ٹوئٹر پر ایک بیان میں مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الٰہی نےکہا ہےکہ رانا ثنا اللہ آپ ہمارے وزیراعظم عمران خان کےخلاف جھوٹے مقدمے بناتے ہو، آپ کے خلاف پاکستانی عوام نے سچا مقدمہ بنایا ہے،گرفتاری عنقریب ہے۔
مونس الٰہی نے راناثناللہ کے خلاف درج ایف آئی آر بھی ٹوئٹر پر شیئرکی ہے۔