ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکروں پر ایک نظر: کس ٹیم کا پلڑا بھاری؟

1984 سے 2018 تک پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 14 بار ایشیا کپ میں مدمقابل آئیں—فوٹو:فائل
1984 سے 2018 تک پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 14 بار ایشیا کپ میں مدمقابل آئیں—فوٹو:فائل

ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی  آج سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہوچکا ہے جہاں ایشین چیمپئن بننے کیلئے 6 ٹیموں کے درمیان جنگ ہوگی۔

ایونٹ کا پہلا میچ تو سری لنکا اور افغانستان کے درمیان کھیلا جار ہا ہے لیکن زیادہ تر کرکٹ شائقین کی نظریں 28 اگست بروز اتوار کو ہونے والے پاک بھارت ٹاکرے پر ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ  ہمیشہ کھیل سے بڑھ کر ایک جنگ کی صورت اختیار کرلیتا ہے  اور دونوں ملکوں کے عوام کی خواہش ہوتی ہے کہ کسی بھی ٹیم سے ہار جاؤ پر روایتی حریف سے شکست کسی صورت برداشت نہیں ہے۔

گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارتی ٹیم کو یکطرفہ مقابلے میں شکست دینے کے بعد پاکستانی شائقین کو یقین ہے کہ ایشیا کپ کے اس ٹاکرے میں بھی قومی ٹیم روایتی حریف کو شکست سے دوچار کرے گی جبکہ بھارتی فینز کو امید ہے کہ ان کی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی ہار کا بدلہ لے گی۔

یہ معرکہ کون جیتے گا؟ اس کا فیصلہ تو 28 اگست کو ہو گا تاہم اس سے پہلے ہم آج تک ایشیا کپ میں کھیلے گئے تمام 14 پاک بھارت ٹاکروں پر ایک نظر ڈالتے ہیں کہ کس ٹیم کا پلڑا بھاری ہے؟

ایشیا کپ 1984

1984 میں پہلی بار ایشیا کپ کا انعقاد ہوا اور یہ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں کھیلا گی جس میں بھارت کامیاب رہا—افوٹو:وسڈن
1984 میں پہلی بار ایشیا کپ کا انعقاد ہوا اور یہ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں کھیلا گی جس میں بھارت کامیاب رہا—افوٹو:وسڈن

1984 میں پہلی بار ایشیا کپ کا انعقاد ہوا اور یہ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا۔اس ایونٹ میں 3 ٹیمیں پاکستان ، بھارت اور سری لنکا شامل تھیں، یہ ٹورنامنٹ بھارت کے نام رہا۔

پاکستان اور بھارت کی ٹیم شارجہ کے میدان میں  پہلی بار ایشیا کپ میں مد مقابل آئیں۔

بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 188 رنز بنائے جبکہ جواب میں پاکستانی ٹیم صرف 134 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور یوں بھارت نے پاکستان کے خلاف 54 رنز سے کامیابی سمیٹی۔

 ایشیا کپ 1986( اس ایونٹ میں بھارت کی عدم شرکت کی وجہ سے پاک بھارت ٹاکرا نہ ہوسکا)

اس بار ایونٹ کی میزبانی سری لنکا نے کی اور ٹائٹل بھی اس کے نام رہا جبکہ بھارت سری لنکا کے ساتھ کرکٹ کے حوالے سے خراب تعلقات ہونے کی وجہ سے اس ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوا جس کی صورت میں بنگلادیش نے پہلی بار ایشیا کپ میں شرکت کی۔

 ایشیا کپ 1988

یہ ایونٹ پہلی بار بنگلادیش میں کھیلا گیا جبکہ اس کا ٹائٹل بھارت نے دوسری بار اپنے نام کیا—فوٹو:فائل
یہ ایونٹ پہلی بار بنگلادیش میں کھیلا گیا جبکہ اس کا ٹائٹل بھارت نے دوسری بار اپنے نام کیا—فوٹو:فائل

یہ ایونٹ پہلی بار بنگلادیش میں کھیلا گیا جبکہ اس کا ٹائٹل بھارت نے دوسری بار اپنے نام کیا۔

1988 میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں دوسری بار ایشیا کپ میں آمنے سامنے آئیں،اُمید کی جارہی تھی کہ پاکستان پچھلی ہار کا بدلہ  لے گا پر ایسا نہ ہوسکا، اس بار بھی کامیابی بھارت کے حصے میں آئی۔

پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے صرف 142رنز بنائے، جواب میں بھارت نے ہدف 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔

 ایشیا کپ 91-1990( میزبان بھارت کے ساتھ سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستان نے اس ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کی)

بھارت، سری لنکا اور بنگلادش کے درمیان کھیلے جانے والے اس ٹورنامنٹ کی ٹرافی بھارتی ٹیم نے تیسری بار اٹھائی۔

ایشیا کپ 1995

یہ ایونٹ دوسری بار متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا اور بھارت چوتھی بار ایشین چیمپئن بنا—فوٹو:اسکرین گریب
یہ ایونٹ دوسری بار متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا اور بھارت چوتھی بار ایشین چیمپئن بنا—فوٹو:اسکرین گریب

یہ ایونٹ دوسری بار متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا اور بھارت چوتھی بار ایشین چیمپئن بنا لیکن اس ٹورنامنٹ میں پاکستان نے پہلی بار بھارتی ٹیم کو ایشیا کپ میں شکست دی۔

پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 9 وکٹوں کے نقصان پر 266 رنز بنائے، جواب میں پوری بھارتی ٹیم 169 رنز پر ڈھیر ہوگئی،یوں پاکستانی ٹیم نے 97 رنز سے کامیابی سمیٹی۔

ایشیا کپ 1997

اس ٹورنامنٹ کی میزبانی سری لنکا نے کی جبکہ اس بار ٹائٹل بھی اسی کے نام رہا۔—فوٹو:انٹرنیٹ
اس ٹورنامنٹ کی میزبانی سری لنکا نے کی جبکہ اس بار ٹائٹل بھی اسی کے نام رہا۔—فوٹو:انٹرنیٹ

اس ٹورنامنٹ کی میزبانی سری لنکا نے کی جبکہ اس بار ٹائٹل بھی اسی کے نام رہا۔

 1997 میں پاک بھارت ٹیمیں چوتھی بار ایشیا کپ میں آمنے سامنے آئیں، بھارت کی دعوت پر پاکستان نے پہلے بیٹنگ کی لیکن جیسے ہی اننگز کے 5 اوور پورے ہوئے تو میچ بارش اور خراب روشنی کی وجہ سے روکا گیا اور پھر بعد ازاں امپائرز نے ایک اننگز 33 اوور کی کردی۔

میچ کا دوبارہ آغاز ہوا تو پاکستانی اننگز کے 9ویں اوور میں پھر بارش اور خراب روشنی کے باعث منسوخ کر کےدونوں ٹیموں کے درمیان  اگلے دن ایک نیا میچ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

تاہم بدقسمتی سے اگلے دن بھی بارش کے باعث ایک گیند پھینکے بغیر میچ منسوخ کردیا گیا۔

 ایشیا کپ 2000

یہ ٹورنامنٹ بنگلادیش میں کھیلا گیا اور پاکستان معین خان کی قیادت میں پار ایشین چیمپئن بنا—فوٹو: انٹرنیٹ
یہ ٹورنامنٹ بنگلادیش میں کھیلا گیا اور پاکستان معین خان کی قیادت میں پار ایشین چیمپئن بنا—فوٹو: انٹرنیٹ

یہ ٹورنامنٹ بنگلادیش میں کھیلا گیا اور پاکستان معین خان کی قیادت میں پہلی بار ایشین چیمپئن بنا۔

 ایشیا کپ 2000 میں پاکستان نے گروپ میچ میں بھارت کو 44 رنز سے شکست دی، گرین گرٹس نے پہلے کھیلتے ہوئے295 رنز بنائے جبکہ جواب میں پوری بھارتی ٹیم 251 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ 

 ایشیا کپ 2004

2004 میں پاک بھارت ٹیمیں چھٹی بار ایشیا کپ میں مدمقابل ہوئیں—فوٹو:فائل
2004 میں پاک بھارت ٹیمیں چھٹی بار ایشیا کپ میں مدمقابل ہوئیں—فوٹو:فائل

یہ ایونٹ سری لنکا میں منعقد ہواجبکہ اسی نے تیسری بار ایشین ٹائٹل اپنے نام کیا۔اس ٹورنامنٹ میں پہلی بار ہانگ کانگ اور متحدہ عرب امارات کی ٹیمیں بھی شامل ہوئیں۔

2004 میں پاک بھارت ٹیمیں چھٹی بار ایشیا کپ میں مدمقابل آئیں اور اس بار بھی کامیابی گرین شرٹس کے حصے میں آئی۔

پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 300 رنز بنائے جبکہ جواب میں بھارتی ٹیم مقررہ اوورز میں 8وکٹوں پر 241 رنز بناسکی یوں گرین شرٹس نے 59 رنز سے کامیابی حاصل کی۔

 ایشیا کپ 2008

یہ ٹورنامنٹ پہلی بار پاکستان میں کھیلا گیا ،اس ایونٹ میں پاکستان اور بھارت دو بار آمنے سامنے آئے— فوٹو:انٹرنیٹ
یہ ٹورنامنٹ پہلی بار پاکستان میں کھیلا گیا ،اس ایونٹ میں پاکستان اور بھارت دو بار آمنے سامنے آئے— فوٹو:انٹرنیٹ

یہ ٹورنامنٹ پہلی بار پاکستان میں کھیلا گیا جبکہ سری لنکا نے چوتھی بار ٹرافی اپنے نام کی۔اس ایونٹ میں پاکستان اور بھارت دو بار آمنے سامنے آئے۔

پہلے گروپ میچ میں بھارت نے پاکستان کو شکست دی تو سپر فور مرحلے میں گرین شرٹس نے کامیابی حاصل کی۔

  ایشیا کپ 2010

2010 میں پاکستان اور بھارت نویں بار ایشیا کپ میں آمنے سامنے آئے جس میں بھارت نے گرین شرٹس کو شکست سے دوچار کیا۔—فوٹو:انٹرنیٹ
2010 میں پاکستان اور بھارت نویں بار ایشیا کپ میں آمنے سامنے آئے جس میں بھارت نے گرین شرٹس کو شکست سے دوچار کیا۔—فوٹو:انٹرنیٹ

یہ ایونٹ سری لنکا میں منعقد ہوا جبکہ بھارت پانچویں بار ایشین چیمپئن بنا۔

 2010 میں پاکستان اور بھارت نویں بار ایشیا کپ میں آمنے سامنے آئے جس میں بھارت نے گرین شرٹس کو شکست سے دوچار کیا۔

پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 267 رنز بنائے، جواب میں بھارت نے 7 وکٹوں کے نقصان پر ہدف آخری اوور میں پورا کیا۔

  ایشیا کپ 2012

اس بار ایونٹ کی میزبانی بنگلادیش نے کی جبکہ مصباح الحق کی قیادت پاکستان نے دوسری پار ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔—فوٹو:انٹرنیٹ
اس بار ایونٹ کی میزبانی بنگلادیش نے کی جبکہ مصباح الحق کی قیادت پاکستان نے دوسری پار ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔—فوٹو:انٹرنیٹ

اس بار ایونٹ کی میزبانی بنگلادیش نے کی جبکہ مصباح الحق کی قیادت پاکستان نے دوسری بار ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔

اس ٹورنامنٹ کے گروپ میچ میں بھارت نے  ویرات کوہلی کی شاندار 183 رنز کی اننگز کی بدولت پاکستان کو  شکست دی۔

پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 329 رنز بنائے ،جواب میں بھارت نے ہدف 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔

  ایشیا کپ 2014

اس بار پاکستان نے آخری اوور میں شاہد آفریدی کی جانب سے ایشون کو مارے گئے 2 چھکوں کی بدولت شکست سے دوچار کیا۔—فوٹو:انٹرنیٹ
اس بار پاکستان نے آخری اوور میں شاہد آفریدی کی جانب سے ایشون کو مارے گئے 2 چھکوں کی بدولت شکست سے دوچار کیا۔—فوٹو:انٹرنیٹ

اس باربھی ایونٹ کی میزبانی بنگلادیش نے کی جبکہ سری لنکا پانچویں بار ایشین چیمپئن بنا۔

2014 میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 11ویں بار ایشیا کپ میں مدمقابل آئیں،اس بار پاکستان نے آخری اوور میں شاہد آفریدی کی جانب سے ایشون کو مارے گئے 2 چھکوں کی بدولت بھارتی ٹیم کو شکست سے دوچار کیا۔

بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 245 رنز بنائے ، جواب میں پاکستان نے ہدف آخری اوورمیں 9 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔

  ایشیا کپ 2016

اس ٹورنامنٹ میں بھارت اور پاکستان 12 ویں بار آمنے سامنے آئے اور اس بار کامیابی بھارت نے حاصل کی۔—فوٹو:انٹرنیٹ
اس ٹورنامنٹ میں بھارت اور پاکستان 12 ویں بار آمنے سامنے آئے اور اس بار کامیابی بھارت نے حاصل کی۔—فوٹو:انٹرنیٹ

یہ ایونٹ مسلسل تیسری بار بنگلادیش میں منعقد ہوا جبکہ بھارت نے چھٹی بار ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔

  ایشیا کپ 2016 کی منفرد بات یہ تھی کہ یہ پہلی بار ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا گیا،اس سے قبل سارے ٹورنامنٹ ون ڈے کے فارمیٹ میں منعقد ہوئے تھے۔

اس ٹورنامنٹ میں بھارت اور پاکستان 12 ویں بار آمنے سامنے آئے اور اس بار کامیابی بھارت نے حاصل کی۔

پاکستانی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے صرف 83 رنز پر ڈھیر ہوگئی، بھارت نے ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔

  ایشیا کپ 2018

اس ٹورنامنٹ میں بھارت اور پاکستان 2 بار مدمقابل آئے اور دونوں بار گرین شرٹس کو شکست ہوئی—  فوٹو:انٹرنیٹ
اس ٹورنامنٹ میں بھارت اور پاکستان 2 بار مدمقابل آئے اور دونوں بار گرین شرٹس کو شکست ہوئی—  فوٹو:انٹرنیٹ

یہ ٹورنامنٹ دوبارہ ون ڈے فارمیٹ میں متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا جبکہ بھارت ساتویں بار ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوا۔

اس ٹورنامنٹ میں بھارت اور پاکستان 2  بارمدمقابل آئے اور دونوں بار گرین شرٹس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

1984 سے 2018 تک پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 14 بار ایشیا کپ میں مدمقابل آئیں جن میں 8 بار بھارت نے کامیابی حاصل کی جبکہ 5 میچز میں گرین شرٹس نے فتح حاصل کی، ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔

دوسری جانب اگر ایشیا کپ کے  ٹائٹلز کی بات کریں تو اس میں بھی بھارت 7 ٹرافیز کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ پاکستان نے صرف 2 بار ایشیا کپ جیتا ہے۔   اس کے علاوہ سری لنکا 5 بار ایشین چیمپئن بنا۔

مزید خبریں :