27 اگست ، 2022
ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی آج سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہوچکا ہے جہاں ایشین چیمپئن بننے کیلئے 6 ٹیموں کے درمیان جنگ ہوگی۔
ایونٹ کا پہلا میچ تو سری لنکا اور افغانستان کے درمیان کھیلا جار ہا ہے لیکن زیادہ تر کرکٹ شائقین کی نظریں 28 اگست بروز اتوار کو ہونے والے پاک بھارت ٹاکرے پر ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ ہمیشہ کھیل سے بڑھ کر ایک جنگ کی صورت اختیار کرلیتا ہے اور دونوں ملکوں کے عوام کی خواہش ہوتی ہے کہ کسی بھی ٹیم سے ہار جاؤ پر روایتی حریف سے شکست کسی صورت برداشت نہیں ہے۔
گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارتی ٹیم کو یکطرفہ مقابلے میں شکست دینے کے بعد پاکستانی شائقین کو یقین ہے کہ ایشیا کپ کے اس ٹاکرے میں بھی قومی ٹیم روایتی حریف کو شکست سے دوچار کرے گی جبکہ بھارتی فینز کو امید ہے کہ ان کی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی ہار کا بدلہ لے گی۔
یہ معرکہ کون جیتے گا؟ اس کا فیصلہ تو 28 اگست کو ہو گا تاہم اس سے پہلے ہم آج تک ایشیا کپ میں کھیلے گئے تمام 14 پاک بھارت ٹاکروں پر ایک نظر ڈالتے ہیں کہ کس ٹیم کا پلڑا بھاری ہے؟
ایشیا کپ 1984
1984 میں پہلی بار ایشیا کپ کا انعقاد ہوا اور یہ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا۔اس ایونٹ میں 3 ٹیمیں پاکستان ، بھارت اور سری لنکا شامل تھیں، یہ ٹورنامنٹ بھارت کے نام رہا۔
پاکستان اور بھارت کی ٹیم شارجہ کے میدان میں پہلی بار ایشیا کپ میں مد مقابل آئیں۔
بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 188 رنز بنائے جبکہ جواب میں پاکستانی ٹیم صرف 134 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور یوں بھارت نے پاکستان کے خلاف 54 رنز سے کامیابی سمیٹی۔
ایشیا کپ 1986( اس ایونٹ میں بھارت کی عدم شرکت کی وجہ سے پاک بھارت ٹاکرا نہ ہوسکا)
اس بار ایونٹ کی میزبانی سری لنکا نے کی اور ٹائٹل بھی اس کے نام رہا جبکہ بھارت سری لنکا کے ساتھ کرکٹ کے حوالے سے خراب تعلقات ہونے کی وجہ سے اس ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوا جس کی صورت میں بنگلادیش نے پہلی بار ایشیا کپ میں شرکت کی۔
ایشیا کپ 1988
یہ ایونٹ پہلی بار بنگلادیش میں کھیلا گیا جبکہ اس کا ٹائٹل بھارت نے دوسری بار اپنے نام کیا۔
1988 میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں دوسری بار ایشیا کپ میں آمنے سامنے آئیں،اُمید کی جارہی تھی کہ پاکستان پچھلی ہار کا بدلہ لے گا پر ایسا نہ ہوسکا، اس بار بھی کامیابی بھارت کے حصے میں آئی۔
پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے صرف 142رنز بنائے، جواب میں بھارت نے ہدف 6 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
ایشیا کپ 91-1990( میزبان بھارت کے ساتھ سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستان نے اس ٹورنامنٹ میں شرکت نہیں کی)
بھارت، سری لنکا اور بنگلادش کے درمیان کھیلے جانے والے اس ٹورنامنٹ کی ٹرافی بھارتی ٹیم نے تیسری بار اٹھائی۔
ایشیا کپ 1995
یہ ایونٹ دوسری بار متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا اور بھارت چوتھی بار ایشین چیمپئن بنا لیکن اس ٹورنامنٹ میں پاکستان نے پہلی بار بھارتی ٹیم کو ایشیا کپ میں شکست دی۔
پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 9 وکٹوں کے نقصان پر 266 رنز بنائے، جواب میں پوری بھارتی ٹیم 169 رنز پر ڈھیر ہوگئی،یوں پاکستانی ٹیم نے 97 رنز سے کامیابی سمیٹی۔
ایشیا کپ 1997
اس ٹورنامنٹ کی میزبانی سری لنکا نے کی جبکہ اس بار ٹائٹل بھی اسی کے نام رہا۔
1997 میں پاک بھارت ٹیمیں چوتھی بار ایشیا کپ میں آمنے سامنے آئیں، بھارت کی دعوت پر پاکستان نے پہلے بیٹنگ کی لیکن جیسے ہی اننگز کے 5 اوور پورے ہوئے تو میچ بارش اور خراب روشنی کی وجہ سے روکا گیا اور پھر بعد ازاں امپائرز نے ایک اننگز 33 اوور کی کردی۔
میچ کا دوبارہ آغاز ہوا تو پاکستانی اننگز کے 9ویں اوور میں پھر بارش اور خراب روشنی کے باعث منسوخ کر کےدونوں ٹیموں کے درمیان اگلے دن ایک نیا میچ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
تاہم بدقسمتی سے اگلے دن بھی بارش کے باعث ایک گیند پھینکے بغیر میچ منسوخ کردیا گیا۔
ایشیا کپ 2000
یہ ٹورنامنٹ بنگلادیش میں کھیلا گیا اور پاکستان معین خان کی قیادت میں پہلی بار ایشین چیمپئن بنا۔
ایشیا کپ 2000 میں پاکستان نے گروپ میچ میں بھارت کو 44 رنز سے شکست دی، گرین گرٹس نے پہلے کھیلتے ہوئے295 رنز بنائے جبکہ جواب میں پوری بھارتی ٹیم 251 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ایشیا کپ 2004
یہ ایونٹ سری لنکا میں منعقد ہواجبکہ اسی نے تیسری بار ایشین ٹائٹل اپنے نام کیا۔اس ٹورنامنٹ میں پہلی بار ہانگ کانگ اور متحدہ عرب امارات کی ٹیمیں بھی شامل ہوئیں۔
2004 میں پاک بھارت ٹیمیں چھٹی بار ایشیا کپ میں مدمقابل آئیں اور اس بار بھی کامیابی گرین شرٹس کے حصے میں آئی۔
پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 300 رنز بنائے جبکہ جواب میں بھارتی ٹیم مقررہ اوورز میں 8وکٹوں پر 241 رنز بناسکی یوں گرین شرٹس نے 59 رنز سے کامیابی حاصل کی۔
ایشیا کپ 2008
یہ ٹورنامنٹ پہلی بار پاکستان میں کھیلا گیا جبکہ سری لنکا نے چوتھی بار ٹرافی اپنے نام کی۔اس ایونٹ میں پاکستان اور بھارت دو بار آمنے سامنے آئے۔
پہلے گروپ میچ میں بھارت نے پاکستان کو شکست دی تو سپر فور مرحلے میں گرین شرٹس نے کامیابی حاصل کی۔
ایشیا کپ 2010
یہ ایونٹ سری لنکا میں منعقد ہوا جبکہ بھارت پانچویں بار ایشین چیمپئن بنا۔
2010 میں پاکستان اور بھارت نویں بار ایشیا کپ میں آمنے سامنے آئے جس میں بھارت نے گرین شرٹس کو شکست سے دوچار کیا۔
پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 267 رنز بنائے، جواب میں بھارت نے 7 وکٹوں کے نقصان پر ہدف آخری اوور میں پورا کیا۔
ایشیا کپ 2012
اس بار ایونٹ کی میزبانی بنگلادیش نے کی جبکہ مصباح الحق کی قیادت پاکستان نے دوسری بار ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
اس ٹورنامنٹ کے گروپ میچ میں بھارت نے ویرات کوہلی کی شاندار 183 رنز کی اننگز کی بدولت پاکستان کو شکست دی۔
پاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے 329 رنز بنائے ،جواب میں بھارت نے ہدف 4 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
ایشیا کپ 2014
اس باربھی ایونٹ کی میزبانی بنگلادیش نے کی جبکہ سری لنکا پانچویں بار ایشین چیمپئن بنا۔
2014 میں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 11ویں بار ایشیا کپ میں مدمقابل آئیں،اس بار پاکستان نے آخری اوور میں شاہد آفریدی کی جانب سے ایشون کو مارے گئے 2 چھکوں کی بدولت بھارتی ٹیم کو شکست سے دوچار کیا۔
بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 245 رنز بنائے ، جواب میں پاکستان نے ہدف آخری اوورمیں 9 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا۔
ایشیا کپ 2016
یہ ایونٹ مسلسل تیسری بار بنگلادیش میں منعقد ہوا جبکہ بھارت نے چھٹی بار ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
ایشیا کپ 2016 کی منفرد بات یہ تھی کہ یہ پہلی بار ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا گیا،اس سے قبل سارے ٹورنامنٹ ون ڈے کے فارمیٹ میں منعقد ہوئے تھے۔
اس ٹورنامنٹ میں بھارت اور پاکستان 12 ویں بار آمنے سامنے آئے اور اس بار کامیابی بھارت نے حاصل کی۔
پاکستانی ٹیم پہلے کھیلتے ہوئے صرف 83 رنز پر ڈھیر ہوگئی، بھارت نے ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
ایشیا کپ 2018
یہ ٹورنامنٹ دوبارہ ون ڈے فارمیٹ میں متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا جبکہ بھارت ساتویں بار ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوا۔
اس ٹورنامنٹ میں بھارت اور پاکستان 2 بارمدمقابل آئے اور دونوں بار گرین شرٹس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
1984 سے 2018 تک پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں 14 بار ایشیا کپ میں مدمقابل آئیں جن میں 8 بار بھارت نے کامیابی حاصل کی جبکہ 5 میچز میں گرین شرٹس نے فتح حاصل کی، ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔
دوسری جانب اگر ایشیا کپ کے ٹائٹلز کی بات کریں تو اس میں بھی بھارت 7 ٹرافیز کے ساتھ سب سے آگے ہے جبکہ پاکستان نے صرف 2 بار ایشیا کپ جیتا ہے۔ اس کے علاوہ سری لنکا 5 بار ایشین چیمپئن بنا۔