Time 04 اکتوبر ، 2022
پاکستان

پی ٹی آئی لانگ مارچ کو اسلام آباد میں کسی صورت داخل نہ ہونے دینےکا فیصلہ

امن و امان یقینی بنانےکے لیے اسلام آباد پولیس، سندھ پولیس، رینجرز اور ایف سی کی خدمات لینےکا فیصلہ کیا گیا ہے، فوٹو: فائل
امن و امان یقینی بنانےکے لیے اسلام آباد پولیس، سندھ پولیس، رینجرز اور ایف سی کی خدمات لینےکا فیصلہ کیا گیا ہے، فوٹو: فائل

حکومت نے فیصلہ کیا ہےکہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ کو اسلام آباد میں کسی بھی صورت داخل نہیں ہونے دیا جائےگا۔

 پی ٹی آئی کا ممکنہ لانگ مارچ روکنے سے متعلق حکمت عملی کو حتمی شکل دینے کے لیے اسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ،کمانڈنٹ ایف سی، آئی جی اسلام آباد،کمانڈر  رینجرز  اسلام آباد نے شرکت کی، اجلاس میں چیف کمشنر اسلام آباد، ڈی آئی جی آپریشنز  اور ڈپٹی کمشنر  اسلام آباد بھی شریک ہوئے، اجلاس میں سکیورٹی ایجنسیز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی ہدایت پر اجلاس کی کارروائی کو ان کیمرا رکھا گیا، سکیورٹی ایجنسیز نے وزیرداخلہ کوپی ٹی آئی کے ممکنہ لانگ مارچ سے متعلق بریفنگ دی، اجلاس میں پی ٹی آئی کا ممکنہ لانگ مارچ اور دھرنا روکنےکے لیے حکمت عملی کو حتمی شکل دے دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پی ٹی آئی لانگ مارچ کے شرکا کی تعداد 15 سے 20 ہزار کے درمیان ہونےکا امکان ہے، امن و امان یقینی بنانےکے لیے اسلام آباد پولیس، سندھ پولیس، رینجرز  اور ایف سی کی خدمات لینےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ریڈزون میں واقع سرکاری عمارتوں اور ڈپلومیٹک انکلیو کی سکیورٹی پاک فوج کو دینےکا فیصلہ کیا گیا، پاک فوج دار الحکومت اسلام آباد میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 245 کے تحت تعینات ہوگی۔

اجلاس میں لانگ مارچ کو لاجسٹک اور مالی معاونت دینے والوں اور تنظیموں کے خلاف ایکشن کی منظوری بھی دی گئی، اسلام آباد میں پی ٹی آئی لانگ مارچ کی صورت میں آتشیں اسلحہ رکھنے پرپابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے، معاونت دینے والے وفاقی ملازمین کی مکمل شناخت اور  ایسٹ کوڈ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے دوران اسلام آباد کے شہریوں کی نقل وحمل، اسپتالوں اور اسکولوں کو کھلا رکھنےکی ہدایات دی گئی ہیں۔

مزید خبریں :