پاکستان
19 فروری ، 2012

خواتین کو با اختیار بنادیا تو مضبوط ترین ملک بن جائیں گے،الطاف حسین

خواتین کو با اختیار بنادیا تو مضبوط ترین ملک بن جائیں گے،الطاف حسین

کراچی . . . . . متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ جب تک پاکستانی عورت با اختیار نہیں ہوگی ملک کی ترقی ممکن نہیں۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام لاپتا افراد کو بازیاب کرایا جائے،متحدہ قومی موومنٹ کے تحت باغ قائد کراچی میں بااختیار عورت مضبوط پاکستان کے عنوان سے خواتین کا جلسہ ہوا۔جلسے سے خواتین ارکان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے عورتوں کو حقیقی نمائندگی اورآزادی فراہم کی۔ جلسے میں موجود لاکھوں خواتین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ خواتین کا جلسہ منعقدکر کے دنیا میں نئی تاریخ رقم کر دی اور سیاسی مخالفین کو جواب دے دیا ہے۔ ان کے لیے متحدہ کی خواتین ہی کافی ہیں۔ انھوں نے زوردیاکہ خواتین کوبااختیاربنادیاجائے توپاکستان دنیاکامضبوط ترین ملک بن جائیگا۔خواتین کے چہروں پرتیزاب پھینکنے والوں کوپھانسی دی جائے،ایم کیوایم پورے ملک کی خواتین کو باوقار مقام دلانا چاہتی ہے۔الطاف حسین نے کہا کہ آج کا جلسہ قومی یکجہتی کا شاندار مظاہرہ اور قومی و ملی جذبے کا عملی نمونہ ہے۔متحدہ قائد نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ بااختیارعورت مضبوط پاکستان“کا مطلب خواتین کواختیارات دلواناہے،اللہ جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے، جسے چاہتا ہے ذلت دیتا ہے،ایم کیوایم نے خواتین کاجلسہ منعقدکر کے دنیا کی تاریخ رقم کر دی ۔زندگی کے ہرمیدان میں خواتین کومردوں کے شانہ بشانہ لاناچاہتے ہیں۔ایم کیو ایم نہ کل کسی کی دشمن تھی نہ آج کسی کی دشمن ہے ،ہم ملک سے فرسودہ جاگیردارانہ نظام کاخاتمہ چاہتے ہیں ، موروثی سیاست غنڈہ گردی ہے،بد معاشی ہے اس کا خاتمہ چاہتے ہیں،ہم ملک میں میرٹ کی سیاست چاہتے ہیں،حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ لاپتا افراد کو بازیاب کرایا جائے ،ایم کیو ایم کے لاپتا کارکن بھی پاکستانی ہیں انھیں بھی منظرعام پر لایا جائے۔ انھوں نے واضح کیا کہ ایم کیوایم ملک کوقائداعظم کے افکار کے مطابق بناناچاہتی ہے۔لاپتہ افراد کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ لاپتا افرادکی تلاش میں کیمپ لگائے بیٹھے لوگوں کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایم کیوایم بلوچستان کے مظلوم عوام پرکیے جانیوالے مظالم کیخلاف کھڑی ہے اور بلوچ بھائیوں کے لیے کراچی میں ملین مارچ کریں گے۔ الطاف حسین نے کہا کہ جب انھوں نے انقلاب کا نعرہ لگایا تو طعنے دیے گئے لیکن آج ہرسیاسی و مذہبی رہنما کی تقریر انقلاب کے لفظ سے شروع ہوتی ہے۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے ایک جانب جہاں خواتین کے حقوق کے لیے موثرقانون سازی کا مطالبہ کیا وہیں ارباب اختیار سے اپیل کی کہ بلوچستان کے مسئلے پر گول میز کانفرنس کا مرحلہ گزرگیاہے، بہت دیرہوچکی ہے،اب زیادہ بڑے اورجراتمندانہ فیصلے کرنے ہونگے،دل پرپتھررکھ کربلوچوں کوان کے حقوق دینے ہوں گے ،بلوچستان کامسئلہ حل نہ کیاتو خاکم بدہن کہیں ہم اسے کھونہ دیں،بلوچستان کے عوام کااعتمادحکمرانوں سے اٹھ چکا ہے۔

مزید خبریں :