Time 08 اکتوبر ، 2022
کھیل

عمران طاہر کو محرومیوں کا سامنا کیوں کرنا پڑا؟

میں چاہتا ہوں کہ آج کے نوجوان کو محرومیوں کو سامنا نہ کرنا پڑے: عمران—فوٹو فائل
میں چاہتا ہوں کہ آج کے نوجوان کو محرومیوں کو سامنا نہ کرنا پڑے: عمران—فوٹو فائل

جنوبی افریقی کرکٹر عمران طاہر ایک بار پھر پاکستان میں موجود ہیں اور اس مرتبہ وہ پاکستان جونیئر لیگ کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

 لیگ اسپنر عمران طاہر بہاولپور رائیلز کے مینٹور ہیں۔

جیو نیوز سے خصوصی گفتگومیں عمران طاہر نے بتایا کہ مجھے آغاز میں بڑی محرومیوں کا سامنا کرنا پڑا ، مجھے کوئی سکھانے والا نہیں تھا انٹرنیشنل کیرئیر میں مجھے گریٹ پلیئرز سے ملنے کا موقع ملا اور ان سے سیکھا۔

کرکٹر نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آج کے نوجوان کو محرومیوں کو سامنا نہ کرنا پڑے، کوچنگ اورمینٹور شپ کی طرف آنے کا مقصد اپنا تجربہ نوجوانوں کو دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نوجوانوں کو بتا کر انجوائے کرتا ہوں اور میں اب یہی کرتا رہوں گا، پاکستان دوبارہ آنا اچھا لگ رہا ہے ، ابھی میں کھیلتا ہوا آرہا ہوں اس لیے تھوڑا مختلف ہے،میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے نوجوان کرکٹرز کے کام آسکتا ہوں اس لیے میں یہاں آیا ہوں۔

عمران طاہر کا کہنا ہے کہ میں دنیا کی کسی لیگ میں بھی ہوں ، خود نوجوان کرکٹرز سے بات کرتا ہوں۔ راشد خان اور عادل رشید کہیں بھی ہوں خود ان کے پاس جا کر بات کرتا ہوں۔

لیگ اسپنر نے کہا کہ فاسٹ بولرز ہی نہیں اب تو پاکستان کے پاس اسپنرز بھی اچھے آرہے ہیں ابھی تو پی جے ایل کا آغاز ہے مجھے دو مسٹری اسپنرز نظر آئے ہیں ارحم نواب اچھا اسپنر ہے اسے بتایا کہ ٹی ٹونٹی میں کیسے کامیاب ہونا ہے ارحم نواب آگے چل کر کامیاب ہو گا

مزید خبریں :