پاکستان
Time 12 اکتوبر ، 2022

6 سال بعد بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا گیا

6 سال بہت مشکلات کا سامنا کیا، ٹرپل تھری گینگ وکلا کو دھمکیاں دیتا رہا اور وکلا فیس لینے کے باجود کیس چھوڑ دیتے تھے، کوئی گواہ بننے کوتیار نہ تھا — فوٹو: فائل
6 سال بہت مشکلات کا سامنا کیا، ٹرپل تھری گینگ وکلا کو دھمکیاں دیتا رہا اور وکلا فیس لینے کے باجود کیس چھوڑ دیتے تھے، کوئی گواہ بننے کوتیار نہ تھا — فوٹو: فائل

بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کا فیصلہ چھ سال بعد محفوظ کرلیا گیا، سیشن جج عطا ربانی 18 اکتوبر کو کیس کا فیصلہ سنائیں گے۔

سیشن جج عطاربانی کی عدالت میں بیرسٹر فہد ملک قتل کیس کی سماعت کے دوران پراسیکیوٹر راناحسن عباس نے دلائل میں کہا ٹرپل تھری گینگ پر قتل کے ہزاروں مقدمات درج ہیں، اس گروپ نے دعوٰی کیا کہ ہے کہ وہ مدعی نہیں بلکہ ہمیشہ ملزم بنتے ہیں، اس مافیا کا کام ہی اسلحہ رکھنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی نظر بیرسٹر فہد ملک کیس پر ہے، وہ انصاف دیکھنا چاہتے ہیں، گرفتار ملزمان راجہ ارشد، راجہ ہاشم اور نعمان کوسخت ترین سزا دی جائے۔

اس موقع پر مقتول بیرسٹر کی والدہ ملیحہ ملک کا کہنا تھا کہ 6 سال بہت مشکلات کا سامنا کیا، ٹرپل تھری گینگ وکلا کو دھمکیاں دیتا رہا اور  وکلا فیس لینے کے باجود کیس چھوڑ دیتے تھے، کوئی گواہ بننے کوتیار نہ تھا۔

واضح رہے کہ بیرسٹر فہد ملک کو 2016 میں اسلام آباد کے سیکٹرایف ٹین میں قتل کر دیا گیا تھا، عدالت نے حتمی دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ 18 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔ 

مزید خبریں :