Time 12 اکتوبر ، 2022
پاکستان

جرائم پیشہ افراد کیخلاف گھیرا تنگ، ملزمان کے ڈیٹا والی جدید ڈیوائس سندھ پولیس کو مل گئی

تلاش ڈیوائس کی مدد سے اب چیکنگ یا چھاپے کے دوران مشکوک افراد اپنی شناخت نہیں چھپا سکیں گے، ایسے کسی بھی شخص کا ڈیوائس بائیو میٹرک کرنے پر تمام ریکارڈ چند سیکنڈ میں مل جائے گا/ فوٹو جیو نیوز
' تلاش' ڈیوائس کی مدد سے اب چیکنگ یا چھاپے کے دوران مشکوک افراد اپنی شناخت نہیں چھپا سکیں گے، ایسے کسی بھی شخص کا ڈیوائس بائیو میٹرک کرنے پر تمام ریکارڈ چند سیکنڈ میں مل جائے گا/ فوٹو جیو نیوز 

سرکاری اداروں کے آن لائن ڈیٹا سے لیس جدید ڈیوائس "تلاش" سندھ پولیس میں شامل کر دی گئی ہے جس کے ذریعے سے جرائم پیشہ افراد کے گرد گھیرا تنگ کرنے میں مدد ملے گی۔ 

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس انفارمیشن ٹیکنالوجی سندھ پرویز احمد چانڈیو نے "جیو نیوز" کو بتایا کہ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی کوششوں سے صوبے سے پولیس اور تھانوں کا خوف کم سے کم کرنے کے لیے تھانوں کو ون ونڈو آپریشن طرز کی جدید ڈیوائس "تلاش" فراہمی کی جا رہی ہے۔

 "تلاش" ایک چلتا پھرتا تفتیشی مرکز ہے، اب سڑکوں پر پولیس کی چیکنگ، چھاپوں یا کومبنگ آپریشن کے دوران کسی بے گناہ شہری کو تھانہ لے جانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ "تلاش" کی مدد سے فیصلہ ہاتھ کے ہاتھ سڑکوں پر ہی نمٹا دیاجائے گا۔ 

پرویز چانڈیو نےمزید بتایا کہ آزمائشی طور پر 50 ڈیوائسز تھانوں اور سندھ پولیس کے دیگر یونٹس کو فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ متعلقہ اہلکاروں کی تربیت کا عمل بھی مکمل ہو چکا ہے اور یہ "تلاش" ڈیوائس تھانوں کی پولیس کو سڑکوں پر ناکہ بندیوں اور چیکنگ کے دوران زبردست مدد فراہم کرے گی۔

 انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملک بھر کے تھانوں میں درج مقدمات، عدالتوں میں زیر سماعت کیسز کا ریکارڈ ڈیوائس سے منسلک ہے۔

 سندھ اور  پنجاب کے کرمنل ریکارڈ آفس (سی آر اوز)، نادرا، ایکسائز ڈپارٹمنٹ، عدالتوں کے کیسز کا آن لائن ریکارڈ کیس مینجمنٹ سسٹم ، ڈرائیونگ لائسنس برانچز، تھانوں کا آن لائن ڈیٹا، تمام موبائل فون کمپنیوں کا ریکارڈ، ہوٹل آئی مینجمنٹ کے ذریعے ملک بھر کے ہوٹلز کا ریکارڈ اور کراچی کے رجسٹرڈ گھریلو ملازمین کا ڈیٹا بھی ڈیوائس میں آن لائن فراہم کردیا گیا۔

اس کے علاوہ کسی بھی شہری کے موبائل فون نمبر، شناختی کارڈ نمبر یا بائیو میٹرک کے ذریعے تمام ڈیٹا دستیاب ہوگا۔ 

سندھ پولیس کی ڈائریکٹر آئی ٹی تبسم عباسی نے "جیو نیوز" کو بتایا کہ اب چیکنگ یا چھاپے کے دوران مشکوک افراد اپنی شناخت نہیں چھپا سکیں گے، ایسے کسی بھی شخص کا ڈیوائس بائیو میٹرک کرنے پر تمام ریکارڈ چند سیکنڈ میں مل جائے گا اور متعلقہ شہری  کا نادرا ریکارڈ سامنے آجائے گا ساتھ ہی دوسرا بٹن دبانے پر پورا کرمنل ریکارڈ اسکرین پر ہوگا جبکہ  ایک اور بٹن دبانے پر عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی تفصیل سامنے ہوگی۔

 تبسم عباسی کے مطابق روکے گئے شہری کے زیر استعمال گاڑی کی تفصیل بھی بٹن دباتے ہی آن اسپاٹ ملے گی جب کہ شہری کے زیر استعمال موبائل فون نمبر سے بھی تمام تفصیلات فوری دستیاب ہونگی۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ کومبنگ آپریشن کے دوران زیرحراست مشکوک افراد کو تھانے یا تفتیشی مرکز لانے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ ان کا کرمنل ریکارڈ فوری مل سکے گا، شہریوں کی آن اسپاٹ ہر قسم کی ویری فکیشن "تلاش" ڈیوائس کے ذریعے دستیاب ہے۔ 

ڈائریکٹر آئی ٹی تبسم عباسی نے ڈیوائس کی بریفنگ دیتے ہوئے مزید بتایا کہ چیکنگ کے دوران روکا گیا شہری پاکستان کے کس کس ہوٹل میں کب کب قیام پذیر رہا، یہ ریکارڈ بھی فوری مل جائے گا، کوئی شخص کسی عدالت سے مفرور یا اشتہاری ہے اس کا ریکارڈ بھی تلاش میں دستیاب ہے۔

 ڈائریکٹر آئی ٹی کا کہنا ہے کہ کوئی شخص سزا یافتہ، عدالت سے بری یا ضمانت پر ہے یہ ریکارڈ کی تلاش میں دستیاب ہے۔

 ڈی آئی جی پرویز چانڈیو نے جرائم پیشہ افراد کو خبردار کیا کہ سندھ، پنجاب، بلوچستان یا خیبر پختونخوا کے مفرور اب آسانی سے کراچی میں روپوش نہ ہوسکیں گے۔

مزید خبریں :