22 اکتوبر ، 2022
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کا کہنا ہےکہ مذاکرات کا کوئی نتیجہ نظر نہیں آرہا، آئندہ ہفتے لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کردوں گا۔
اسلام آباد میں سینیٹر اعظم سواتی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ بیک ڈورچینل سے تو ہمیشہ بات چیت ہوتی رہتی ہے، سیاسی جماعتیں تو ہمیشہ بیک ڈور چینل سے مذاکرات کرتی رہتی ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے انتخابات کی کوئی امید نظر نہیں آرہی، جمعرات یا جمعےکو لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کردوں گا، ہمیں مذاکرات کس چیز کے لیے کرنے ہیں، ہم انتخابات چاہتے ہیں، لانگ مارچ پرامن ہوگا، ہمارے لانگ مارچ میں لوگ انجوائے کریں گے،کوئی تشدد نہیں ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جب سے یہ آئے ہیں تحریک انصاف کو کرش کرنے میں لگے ہیں ، پی ٹی آئی کے احتجاج کرنےوالے کارکنوں پر ظلم کیا گیا،جرائم پیشہ لوگوں کو ایک سازش کے تحت ہم پر مسلط کیا گیا ہے،کبھی سیاسی لوگوں پر ایسا ظلم نہیں دیکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کے ساتھ ہر فورم پر جائیں گے، اعظم سواتی کے گھر کسی وارنٹ کے بغیر داخل ہوئے، چادر اور چار دیواری کا احترام پامال کیا گيا ، جرم کیا تھا؟ بڑے آدمی پر تنقید کردی ، سب سے بڑی خوفناک بات یہ ہےکہ گرفتار کرنے والوں نے اعظم سواتی کو کسی اور کے حوالے کیا، چیف جسٹس ایف آئی اے والوں کو بلائيں اور پوچھیں اعظم سواتی کو کس کے حوالے کیا تھا جنہوں نے برہنہ کرکے ان پر تشدد کیا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ یہ الیکشن نہیں کرائیں گے، اگریہ مجھے پکڑلیں گے توکیا لانگ مارچ نہیں ہوگا،کیا لوگ نہیں نکلیں گے، کیا یہ چاہتے ہیں کہ منظم طور پر احتجاج نہ ہو ، یا یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان سری لنکا کی طرح ہوجائے، منظم احتجاج روکا گیا توملک بند ہوجائےگا، یہ لوگ فیصلہ کرلیں کہ کیا چاہتے ہیں۔