29 اکتوبر ، 2022
کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں ٹیلی کام کمپنی کے ملازمین کو ہجوم کی جانب سے تشدد کرکے قتل کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمے میں 15 افرادنامزد جبکہ 200 سے زائد نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
مقدمے میں قتل، انسداد دہشت گردی سمیت دیگردفعات شامل کی گئی ہیں جبکہ پولیس نے تشدد میں ملوث مرکزی ملزم سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مقتولین کے زیر استعمال گاڑی کو توڑنے کے بعد مشتعل افراد کی جانب سےآگ لگا دی گئی۔
واضح رہے کہ کراچی کی مچھرکالونی میں ٹیلی کام کمپنی کے بہیمانہ طریقے سے قتل ہونے والے دونوں ملازمین علاقے میں موبائل فونز سگنلز چیک کرنے آئے تھے، ایک بچے سے راستہ پوچھا تو لوگوں نے اغوا کار سمجھ کر ڈنڈوں، پتھروں، لاتوں اور گھونسوں سے اتنا مارا کہ دونوں موقع پر ہلاک ہوگئے۔
ابتدائی طور پرپولیس کا کہنا تھا کہ لوگوں کا کہنا ہے دونوں افراد بچوں کو اغوا کرنے کی کوشش کر رہے تھے جنہیں رنگے ہاتھوں پکڑا اور پھر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس پر ڈی آئی جی ساؤتھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی کیماڑی سے رپورٹ طلب کر لی تھی۔
دوسری جانب ایس ایس پی کیماڑی فدا جانوری کا کہنا تھا کہ دونوں افراد ٹیلی کام کمپنی کے ملازم تھے، واقعے کی تمام پہلوں سے تفتیش کی جا رہی ہے، نوجوانوں کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
مقتولین کے ورثا نے حکومت سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔