03 دسمبر ، 2012
کراچی … محمد رفیق مانگٹ … بھارتی کانگریس جماعت کے رکن پارلیمنٹ مانی شنکر آئیر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے، پاکستانی ہر روز 26/11 کی صورتحال سے دوچار ہیں، پاکستانی گھر سے نکلتے ہوئے خوفزدہ ہیں کہ وہ زندہ واپس آئیں گے یا نہیں، بھارتیوں کو پاکستان کیخلاف نفرت اور دشمنی کوختم کرکے آگے دیکھنا چاہئے۔ بھارتی اخبار کے مطابق مانی شنکر نے لکھنوٴ میں پاک بھارت تعلقات کے موضوع پریونی ورسٹی میں لیکچر میں کہا کہ بھارتی شہریوں کو 2001ء میں پارلیمنٹ اور 26نومبر 2008کے ممبئی حملوں کو بھول جانا چاہئے۔ انہوں نے ممبئی حملوں کا پاکستان میں دہشت گرد واقعات سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 26نومبر جیسا ایک واقعہ دیکھا جبکہ پاکستانی روزانہ ایسی صورتحال سے دوچار ہوتے ہیں، 24 یا 25یا 26سال کی کوئی بھی تاریخ پاکستانیوں کی زندگی کیلئے رسک ہے، پاکستانی مارکیٹ یا مسجد جاتے خوفزدہ ہوتے ہیں کہ نہیں جانتے کہ وہ زندہ واپس آئیں گے یا نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پاکستان دہشت گردی کا ذریعہ ہے تو یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان ہی دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بڑی غلطی فہمی میں ہیں اور سمجھ لیا ہے کہ ہمارے ہاں دہشت گردی کا ایک واقعہ ہو اور پاکستان سامنے آئے اور معافی مانگے یا مجرموں کو جیل بھیجے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے 65سال بعد بھی پاکستان اور بھارت متحد نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھارت دنیا کی سپر پاور بننے کا خواب دیکھ رہا ہے تو ہمیں اپنے ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلق رکھنے چاہئیں۔ انہوں نے امریکا پر الزام لگایا کہ پاک بھارت تعلقات خراب کرنے میں اس کا ہاتھ ہے اور وہی دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کررہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارتیوں کو گاندھی اور نہرو کے اصولوں کے مطابق زندگی گزارنی چاہئے۔