گھوٹکی میں اہلکاروں کی شہادت: ڈاکوؤں کوپولیس ناکے کی پہلے سے ہی اطلاع ہونے کا انکشاف

پولیس اہلکار ممکنہ طور پر حملے کیلئے تیار نہیں تھے، پہلے ہی حملے میں ڈی ایس پی، ایس ایچ اواوراہلکارشہید ہوگئے: ذرائع— فوٹو:فائل
پولیس اہلکار ممکنہ طور پر حملے کیلئے تیار نہیں تھے، پہلے ہی حملے میں ڈی ایس پی، ایس ایچ اواوراہلکارشہید ہوگئے: ذرائع— فوٹو:فائل

گھوٹکی میں پولیس افسران اور اہلکاروں کی شہادت کے واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

جیو نیوز واقعےکی تہہ تک پہنچ گیا اور  سنسنی خیز انکشافات ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے گزشتہ دنوں ڈاکو سلطو شرکو ہلاک کیا تھا، ڈاکو سلطوشر کے قریبی عزیز کی گرفتاری کیلئے کچے کے قریب ناکے کی منصوبہ بندی ہوئی، ڈاکوؤں کوپولیس ناکے کی مبینہ طورپرپہلے ہی اطلاع تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوزکی نگرانی میں 3بکتربندمیں پہنچی، پولیس جیسے ہی پہنچی تو ڈاکوؤں نے راکٹ لانچر فائر کیا،  تکنیکی خرابی کے باعث پولیس کے راکٹ لانچر نےکام نہیں کیا تو ملزمان نے پولیس اہلکاروں کو گھیر کر فائرنگ کی۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس اہلکار  ممکنہ طور پر حملے کیلئے تیار نہیں تھے، پہلے ہی حملے میں ڈی ایس پی، ایس ایچ اواوراہلکارشہید ہوگئے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا کہ چند پولیس اہلکاروں نے بھاگ کر جان بچائی، بعض پولیس اہلکاروں کو ڈاکوؤں نے یرغمال بنالیا، مغوی اہلکاروں کو بعد میں مذاکرات سے رہا کرایا گیا اور واردات کے بعد ڈاکو کچے میں فرار ہوگئے۔

خیال رہے کہ گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے پولیس پارٹی پر حملے کے نتیجے میں ایک ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ اوز سمیت 5 پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔

مزید خبریں :