19 نومبر ، 2022
آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ اور احتجاج کے معاملے پر تفصیلی رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروائی ہے جس میں عمران خان کو لاحق خطرات سے متعلق تھریٹ الرٹس کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔
عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی 25 مئی کو بھی اپنی یقین دہانی کی خلاف ورزی کر چکی ہے، علی امین گنڈاپور اور دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے اشتعال انگیز بیانات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے وزیر داخلہ کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی، ویڈیوز موجود ہیں جن میں کارکنوں کو غلیلیں بھی دی جا رہی ہیں، شیخ رشید اور فیصل واوڈا کہہ چکے یہ خونی مارچ ہو گا، خود عمران خان بھی تسلیم کر چکے ان کے کچھ لوگ مسلح ہیں۔
آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ واضح کر چکی کہ اجتماع کی اجازت جمہوری حق کے طور پر دی جاتی ہے، سپریم کورٹ کہہ چکی کہ اجتماع قانونی حکومت کو ختم کرانے کے لیے نہیں ہو سکتا۔
ناصر اکبر خان کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ احتجاج سے ڈپلومیٹک موومنٹ بھی بند ہوتی ہے لہذا ائیرپورٹ تک جانے والے راستوں پر وفاقی ایجنسیز کو اختیار دیا جائے۔
رپورٹ میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی سے فنانشل گارنٹی بھی لی جا سکتی ہے کہ کوئی نقصان نہ ہو، پی ٹی آئی مطلوبہ ضمانت دے دے تو کنٹینرز بھی رکھنے کی ضرورت نہیں ہو گی، عدالتی فیصلوں کےمطابق ہی پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت دی جائے، مطلوبہ شرائط کے مطابق احتجاج ہوا تو سکیورٹی دینے کو تیار ہیں۔