21 نومبر ، 2022
اسمارٹ ٹیکنالوجی سے نہ انسان کو لمبے سفر کی ضرورت ہے نہ سرحدوں کی بندش کا سامنا کرنا ہے اور یہ کامیابیاں انسانی ذہانت سے حاصل کردہ مصنوعی ذہانت ہے۔
عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت تیز ترین انقلابی ترقی بن گئی ہے،دنیا دفاعی شعبے میں مصنوعی ذہانت پرتوجہ مرکوز کر رہی ہے، جنگی ہتھیاروں کو غائبانہ کنٹرول کرنے کے لئے اسمارٹ ٹیکنا لوجی روز نئی ایجادات سامنے لارہی ہے ۔ ہتھیاروں کی نوعیت بھی نئے میدان میں سائبروار فئیر اور ہائبرڈ وار میں تبدیل ہو گئی ہے ۔
پاکستان میں گزشتہ ہفتے ہونے والی بین الاقوامی دفاعی نمائش میں ڈیفنس ایکسپورٹ پروموشن آرگنائزیشن کی جانب سے آرٹیفشل انٹیلیجنس یا مصنوعی ذہانت کے موضوع پر دو روزہ سیمینار میں ماہرین نے تفصیلی روشنی ڈالی اور پاکستان میں اس شعبے میں ہونے والی کامیابیوں کا بھی ذکر کیا ۔
دفاعی ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا تھا کہ اسمارٹ وارفیئرکے دور میں اب جنگیں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے لڑی جا رہی ہیں۔ hybrid کثیر الجہتی جنگ میں فیک نیوز کا اہم کردار ہے۔ موجودہ دور میں سول انفراسٹرکچر پر سائبر فزیکل حملے بے حد نقصان دہ ثابت ہوئے ہیں۔جنگیں اب ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر لڑی جارہی ہیں ۔دنیا میں پروپیگنڈا وار سائبروار فیئر کا اہم ہتھیار ثابت ہوا ہے۔
اقوام میں اختلافات اور تقسیم کو اس ہتھیار سے بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔ماہرین نے بتایا کہ ان جھوٹی خبروں اور تصاویر و فلم کے توڑ کے لئے مختلف سافٹ وئیر اور اپیلی کیشن تیار کی گئیں آرٹی فیشل انٹیلیجنس سسٹم نے نگرانی اور جاسوسی کے لئے بھی اہم سافٹ ویئر اور ایپلی کیشنز تیار کرکے اپنے حریف کی اہم معلومات حاصل کی ہیں جس میں موبائل اور موبائل ایپلی کیشنز کا بھی اہم کردار سامنے آتا ہے۔
مختلف ملکی و غیر ملکی مندوبین ،یونیورسٹیز اور قومی اداروں کے ماہرین نے کہاکہ آئی ٹی کے مختلف شعبوں میں اس وقت سائبر حملوں کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ آرٹیفیشل انٹیلیجنس انسانی ذہانت نے ہی بنائی ہے۔ ماہرین نےیہ سوال بھی اٹھایا کہ یہ بات غور طلب ہے کہ کیا انسان کو اپنا آپ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے سپرد کر دینا چایئے؟
اسمارٹ وارفئیر دور میں اسمارٹ روبوٹ ٹیکنالوجی ، بغیر پائلٹ کاطیارہ نگران وجنگی ڈرونز ٹیکنالوجی اور بغیر کیپٹن کے کشتیاں ، گائیڈڈ کروزمیزائل اور رینج ایکسٹینشن ڈ کٹس پاکستان کی نمایاں کامیابیاں ہیں ۔ اسی طرح اینٹی ٹینک اور اینٹی گائیڈڈ میزائل سسٹم ، فضا سے زمین اور زمین سے فضا سمیت سمندری سطح اور زیرآب اسمارٹ ٹیکنالوجی کے حامل ہتھیاروں کی تیاری بھی اہم کامیابیوں میں شامل ہے۔ اسمارٹ ٹیکنالوجی سے نہ انسان کو لمبے سفر کی ضرورت ہے نہ سرحدوں کی بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ کامیابیاں انسانی ذہانت سے حاصل کردہ مصنوعی ذہانت ہے۔
جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔