رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ترسیلات زر اور بڑی صنعتوں کی ترقی کی شرح میں واضح کمی

فوٹو:فائل
فوٹو:فائل

وزارت خزانہ نے جولائی سے اکتوبر تک کا معاشی آؤٹ لک جاری کر دیا۔

رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ترسیلات زر، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری، بڑی صنعتوں کی ترقی کی شرح ، نان ٹیکس آمدن اور ترقیاتی اخراجات کی شرح میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔

 برآمدات 2.6 فیصد اضافے سے 9 ارب 80 کروڑ ڈالر کی رہیں ، جولائی سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح 25.5 فیصدرہی جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 8.7 فیصد تھی۔

 سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح منفی0.4 فیصد رہی جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 10.2 فیصد تھی ۔

جولائی سے اکتوبر ترسیلات زر 8.6 فیصد کم ہوئیں،گزشتہ مالی سال جولائی سے اکتوبر ترسیلات زر 10.8 ارب ڈالرتھیں اور رواں سال اسی عرصہ میں 9.9 ارب ڈالر رہیں۔

گزشتہ چار ماہ میں برآمدات 2.6 فیصد اضافے سے 9ارب80 کروڑ ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 9 ارب 60کروڑ ڈالر تھیں ۔رواں مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں درآمدات 11.6 فیصد کمی سے 20ارب 60کروڑ ڈالر رہیں،گزشتہ سال اسی عرصے میں درآمدات 23 ارب 20 کروڑ ڈالر تھیں ۔

رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5 ارب30کروڑ ڈالر سے کم ہوکر 2 ارب 80کروڑ ڈالر ہو گیا۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2022 سے اکتوبر2022 تک براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 52فیصد کم ہوکر 34کروڑ 80لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 72کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی۔

اس کے علاوہ جولائی سے اکتوبر تک ایف بی آر نے 16.6 فیصد اضافے سے 2149 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کیے، نان ٹیکس ریونیو 249 ارب روپے سے کم ہوکر 211 ارب روپے رہ گیا۔

پی ایس ڈی پی کے اخراجات 48.2 فیصد کمی سے صرف 75 ارب روپے رہے جو گزشتہ سال اسی عرصہ میں 144 ارب روپے تھے۔ 

 جولائی سے اکتوبر 2022 تک مالی خسارہ 84.4 فیصد اضافے سے 809 ارب روپے رہا ، گزشتہ سال اسی عرصے میں مالی خسارہ 438 ارب روپے تھا۔جولائی سے اکتوبر تک پرائمری خسارہ 184ارب روپے سے کم ہوکر 145ارب روپے رہا۔

مزید خبریں :