پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اقدام قتل کے ملزم کو چھڑوانے کیلئے تھانے پر دھاوا بول دیا

اقدام قتل کے ملزم کو گرفتار کیا تو ایم پی اے انہیں چھڑوانے تھانے پہنچ گئے، ملزم جون 2022 سے اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب تھا: پولیس— فوٹو: اسکرین گریب
اقدام قتل کے ملزم کو گرفتار کیا تو ایم پی اے انہیں چھڑوانے تھانے پہنچ گئے، ملزم جون 2022 سے اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب تھا: پولیس— فوٹو: اسکرین گریب

پشاور کے نواحی علاقے ’خزانہ‘ میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اقدام قتل کے ملزم کو چھڑوانے کیلئے تھانے پر دھاوا بول دیا، مقامی ایم پی اے آصف خان ان کارکنوں کی قیادت کر رہے ہیں۔

علاقے میں صورتحال کشیدہ ہوگئی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اقدام قتل کے ملزم کو گرفتار کیا تو ایم پی اے انہیں چھڑوانے تھانے پہنچ گئے، ملزم تھانہ فقیر آباد پولیس کو جون 2022 سے اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو رہا نہ کرنے پر ایم پی اے آصف خان کے ساتھ پولیس کی تکرار ہوئی، پی ٹی آئی کارکنان ملزم کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کی معطلی کا مطالبہ لے کر  تھانے کے سامنے جمع ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے ٹائر جلا کر چارسدہ روڈ بند کردی جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

بعد ازاں ایم پی اے آصف خان اور ایس ایچ او خزانہ کے مابین تلخ کلامی کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی آپشنز  نے متعلقہ ایس ایچ او کو معطل کر دیا اور  ایس پی رورل کو تین دن میں معاملے کی انکوائری کے احکامات جاری کردیے۔

ایس ایچ او کی معطلی کے بعد پی ٹی آئی کارکنان منتشر  ہوگئے اور  چارسدہ روڈ کھول دیا گیا، کارکنان کی جانب سے تھانہ خزانہ پر پتھراؤ سے دو گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔

ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ پولیس عملے نے ایم پی اے کے ساتھ بدتمیزی کی، روڈ کی بندش اور بات چیت کے بعد ایس ایچ او تھانہ خزانہ کو معطل کیا گیا ہے، واقعے کی انکوائری رپورٹ تین دن میں پیش کی جائے گی، تھانے پر پتھراؤ اور احتجاج سے متعلق قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔

مزید خبریں :