کاروبار

کراچی میں تاجروں کی بازار رات 9 بجے اور ریسٹورنٹ 11سے 12 بجے تک بندکرنےکی تجویز

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

کمشنرکراچی آفس میں توانائی بحران کے پیش نظرمارکیٹ اور شادی ہال کے اوقات کار محدود کرنے پر اجلاس ہوا جس میں تاجروں نے ہول سیل مارکیٹیں شام 6 بجے ، شاپنگ سینٹر اور بازار  رات 9 بجے، شادی ہال اور ریسٹورنٹ رات 11 بجے سے رات 12 بجے تک بند کرنے کی تجویز دے دی۔

اجلاس میں کمشنر کراچی اقبال میمن ، صوبائی وزیر سعید غنی، وزیر تجارت اکرام اللہ دھاریجو، وزیر ایکسائز مکیش چاولہ، ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان اور  مارکیٹس ایسوسی ایشنز  اور شادی ہال ایسوسی ایشن کےنمائندے شریک ہوئے۔

تاجروں نے ہول سیل مارکیٹیں شام 6 بجے، شاپنگ سینٹر اور بازار رات 9 بجے تک بند کرنے کی تجویز دی۔

تاجروں نے شادی ہال اور ریسٹورنٹ رات 11 بجے سے رات 12 بجے تک بند کرنےکی تجویز دی۔

 دوسری جانب انتظامیہ نے توانائی بحران کے پیش نظر مارکیٹیں رات 7 سے 9 بجے تک بند کرنے کی تجویز دی۔

اجلاس میں تاجروں نے اتوار کو تعطیل اور ہفتےکو کاروباری اوقات کار میں ریلیف دینے کی تجویز دی۔

تاجروں کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کے مقررکردہ  اوقات کے بعد دکانیں بندکرنے میں کچھ تاخیر پر مقدمات درج نہ کیے جائیں۔

تاجروں نے شہر میں ٹریفک کے نظام کو بہترکرنےکے لیے بھی اقدامات کا مطالبہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ شہر میں بیک وقت مارکیٹیں اور  بازار  بند ہونے سے ٹریفک کا دباؤ بڑھ جائے گا۔

تاجر رہنما عتیق میرکا کہنا تھا کہ مارکیٹوں، بازاروں، ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کی بندش سے متعلق قابل عمل فیصلہ کیا جائے۔

صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ کاروباری اوقات کا فیصلہ تاجروں کی اکثریتی رائے کے مطابق ہی کیا جائےگا، توانائی بحران کے حوالے سے سولر سسٹم سمیت دیگر تجاویز پر بھی عمل کیا جائےگا۔

سعید غنی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سے ہم نے کہا تھا کہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے، آٹھ، دس گھنٹے کے کاروباری اوقات کار میں چھ گھنٹے بجلی نہ ہو تو کاروبار کیا ہوگا ۔

مزید خبریں :