04 جنوری ، 2023
بلدیاتی الیکشن کے التوا کے لیے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کی امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات بے نتیجہ ختم ہوگئی۔
ایم کیو ایم پاکستان کا وفد خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں جماعت اسلامی کراچی کے مرکزی دفتر ادارہ نور حق پہنچا اور امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کرکے انہیں 9 جنوری کو احتجاج میں شرکت کی دعوت دی۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں کے ذریعے پری پول رِگنگ ہوچکی ہے ،کیا ایسے الیکشن منصفانہ اور قابل قبول ہوں گے؟ ہم بھی چاہتے ہیں کہ الیکشن وقت پر ہی ہوں۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا نقطہ نظر ہمیں تفصیل سے معلوم ہے، انہوں نے غور سے اور ہمدردی سے ہماری باتیں سنی ہیں، جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم یہ مانتی ہیں کہ بنیادی جمہوریت ہی اصل جمہوریت ہے، جاگیردارنہ جمہوریت ماننے والے لوگ بنیادی جمہوریت کوخطرہ سمجھتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نےکہا کہ الیکشن کا التوا کسی صورت قبول نہیں، بلدیاتی انتخابات کا ہونا نہ ہونے سے بہتر ہے، ہم بھی ان ووٹر لسٹوں کے خلاف عدالتوں میں گئے تھے، 2013، 2015 اور 2018 کا الیکشن بھی ہوا، غیر منظور شدہ مردم شماری پر الیکشن ہوگئے،کراچی اپنے بلدیاتی نمائندے چاہتا ہے تاکہ مسائل حل ہوسکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابات کوملتوی کرنےکی ہم کسی صورت میں بھی حمایت نہیں کرتے، ہم سمجھتے ہیں کہ جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے مسائل پر آواز اٹھائیں، ہم کل وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے جا رہے ہیں۔