13 جنوری ، 2023
وادی کوئٹہ، قلات اور زیارت میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی گر گیا ہے اور یخ بستہ موسم کی وجہ سے گھروں اور دفاتر میں پانی کی ٹنکیوں اور نلکوں کا پانی بھی جم گیا ہے۔
حالیہ بارش اور برفباری کےبعد وادی کوئٹہ، قلات اور زیارت سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں، ان علاقوں میں یخ بستہ ہوائیں چلنے سے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کئی درجے نیچے گر گیا ہے، یہی نہیں صوبے کے گرم ترین علاقوں میں بھی موسم شدید سرد ہو گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی کوئٹہ میں آج کم سےکم درجہ حرارت منفی 8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ شہر کے مضافاتی علاقوں میں کم سےکم درجہ حرارت اس سے بھی کم محسوس کیا جا رہا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے نواحی تفریحی مقامات ہنہ اور اوڑک میں سردی کی شدت زیادہ محسوس کی جا رہی ہے جبکہ وادی کوئٹہ میں آج یخ بستہ موسم کی وجہ سے سڑکوں اور گلیوں کی نالیوں میں جمع پانی برف بن گیا جبکہ سڑک کنارے کھڑے پانی کی چھینٹوں سے پودوں اور جھاڑیوں پر برف کی قلفیاں جم گئی ہیں۔
یہی صورتحال گھروں اور دفاتر میں پانی کی ٹنکیوں اور پائپ لائنوں کی بھی ہے کہ جہاں پانی برف بن گیا ہے۔
دوسری جانب وادی زیارت میں آج رواں موسم سرما کا سرد ترین دن ہے کہ جہاں کم سےکم درجہ حرارت منفی 15 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
زیارت کے مضافاتی علاقوں خرو راری بابا، سنڈیمن تنگی اور ملحقہ علاقوں میں اس سے بھی زیادہ سردی ہے، اس سے قبل گزشتہ روز وادی زیارت میں کم سےکم درجہ حرارت منفی 12 اور 3 جنوری کو منفی 11 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
قلات میں بھی جاری سردیوں کا آج سرد ترین دن ہے جہاں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے 11 درجے نیچے ریکارڈ کیا گیا۔
اس کے علاوہ بلوچستان کے جنوبی علاقوں کیچ اور پنجگور میں بھی کم سےکم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے ہے، یہ صوبے کے وہ علاقے ہیں جہاں سبی کے علاوہ سب سے زیادہ گرمی پڑتی ہے، پنجگور میں آج کم سےکم درجہ حرارت منفی چار اور نوکنڈی میں منفی سات ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
یخ بستہ موسم کی وجہ سے وادی کوئٹہ،زیارت،قلات اور دیگر علاقوں میں معمولات زندگی متاثر ہو گئے ہیں جبکہ گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو شدید پریشانی اور مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں شدید سردی کی لہر آئندہ چند روز مزید برقرار رہنے کا امکان ہے۔