13 جنوری ، 2023
وزیراعلی پنجاب پرویز الہٰی آخری وقت تک اسمبلی بچانے کی کوشش کرتے رہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اعتماد کے ووٹ کی رات ایوان میں 2 صوبائی وزراء نے ن لیگ کے چیف وہپ سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے راجہ بشارت اور میاں محمودالرشید نے ن لیگ کے چیف وہپ خلیل طاہر سندھو سے رات 12 بجے کے قریب ملاقات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمود الرشید نے خلیل طاہر سندھو سے کہا کہ پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ آپ ان کیخلاف عدم اعتماد جمع کرادیں۔
ذرائع کے مطابق طاہر سندھو نے یہ پیغام رانا ثنا اللہ کو پہنچایا اور ان کے منع کرنے پر طاہر سندھو نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو بتایا کہ انہوں نے کہا کہ رہنے دیں۔
اس حوالے سے خلیل طاہر سندھو نے بتایا کہ مجھے کہا گیا کہ عدم اعتماد جمع کرادیں ورنہ صبح ساڑھے 9 بجے اسمبلی ٹوٹ جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد جمعرات کی صبح پرویز الہٰی نے ن لیگ کے رہنما ملک احمد خان کو فون کرکے یہی کہا کہ ان کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی جائے۔
ملک احمد خان نے بھی یہ پیغام رانا ثنا اللہ کو پہنچایا لیکن رانا ثنا اللہ نے جواب دیا کہ پرویز الہٰی نے پہلے بھی دھوکا دیا، مزید کچھ نہیں کرسکتے، پرویز الہٰی اپنے 9 ساتھیوں کے ساتھ پریس کانفرنس کریں پھر دیکھتے ہیں۔
اس معاملے پر تحریک انصاف کے رہنما راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ خلیل طاہر سندھو جھوٹ بول رہے ہیں، ہم نے ایسا کچھ نہیں کہا۔
میاں محمود الرشید سے اس معاملے پر رائے لینے کیلئے کئی بار رابطے کو کوشش کی گئی مگر ان کا کوئی جواب نہیں آیا۔