13 جنوری ، 2023
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب مزید انتظار نہ کریں اسمبلی تحلیل کا پروانہ جاری کریں۔
زمان پارک میں عمران خان کی زیر صدارت اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد کے پی اسمبلی کی تحلیل کا حکم جاری کردیا جائے گا ۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز سے باقاعدہ رابطہ کیا جارہا ہے، گورنر پنجاب 48 گھنٹے کا انتظار نہ کریں، فوری اسمبلیاں توڑیں تاکہ فوری نگران سیٹ اپ کا عمل شروع ہو سکے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز سے باضابطہ طور پر رابطہ کیا جا رہا ہے، امید ہے نگران وزیراعلیٰ کیلئے ایسا نام سامنے آئے گا جو غیر جانبدار الیکشن کراسکےگا، ہم اپنے نام وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کو دیں گے اور پھر وہ اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مشاورت کرکے فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے ارکان موسم کی خرابی کے باعث زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات کیلئے نہیں آئے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے اسمبلی توڑنے کی سمری تیار کرلی ہے۔
فواد چوہدی نے کہا کہ کراچی اور حیدرآبادمیں بلدیاتی انتخابات وقت پر ہوں گے، نئی برائلر ایم کیو ایم کی درخواست عدالت نے مسترد کی ہے ، جمہوریت کی بنیاد ووٹ پر ہوتی ہے الیکشن نہیں کرانا چاہتے تو پر جمہوریت کا کوئی تصور رہ نہیں جاتا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ کے احتجاج کی کال برقرار ہے یہ احتجاج ملک گیر بھی ہوسکتا ہے، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں الیکشن سےبچنےکی کوشش کررہی ہیں، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں عوام کاسامنا کرنے سے ڈر رہی ہیں، سپریم کورٹ یقینی بنائے کہ الیکشن شیڈول کےمطابق ہوں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر الیکشن پر بات کریں، ملک میں ایک ہی دن عام انتخابات ہونےچاہئیں، ہم وفاقی حکومت سے کہتے ہیں آپ الیکشن سے کتنی دیر کترا لیں گے ؟ پاکستان کو مزید امتحانات میں نہ ڈالیں، وفاقی حکومت کو کہتا ہوں ہمارے ساتھ بیٹھ کر الیکشن کا فریم ورک طے کرے۔
انہوں نے کہا کہ صدر، وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتے ہیں، یہ ان کا آئینی حق ہے، پرویز الہٰی اور مونس الہٰی نے بڑےپن کا ثبوت دیا۔
فواد نے کہا کہ عمران خان پر حملے کی تفتیش کو آزادانہ طور پر ہونے دیا جائے، کسی کو اجازت نہیں دیں گےکہ تفتیش میں کوئی رکاوٹ ڈالے، یہ ساری حکومت اسٹیبلشمنٹ کے سر پر کھڑی ہے ، نوازشریف واپس آئیں اور کیسز کا سامنا کریں، اب نعرہ یہی ہوسکتا ہے کہ نوازشریف لاؤ پلیٹ لیٹس بڑھاؤ، پتا چلا ہے کہ ن لیگ والے لوٹوں کو ٹکٹ نہیں دے رہے۔