13 جنوری ، 2023
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے اپنے ارکان قومی اسمبلی سے استعفے طلب کرلیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بہادرآباد میں ہونے والے رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایم کیو ایم نے وفاقی کابینہ اور حکومت سے علیحدگی اور دیگر آپشنز پر غور کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی جانب سے 24 گھنٹوں میں اہم اعلان متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کے 2 وفاقی وزراء اور ایک معاون خصوصی نے استعفے ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کوجمع کرادیے ہیں۔ وفاقی وزراء امین الحق اور فیصل سبزواری کی جانب سے استعفے رابطہ کمیٹی کو جمع کروائے گئے ہیں۔
ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کا کہنا ہے کہ رابطہ کمیٹی کے بعض ارکان کی رائے ہے15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن ہو تو حکومت سے علیحدہ ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ 15 جنوری کوالیکشن ہوپائیں گے، آئینی تشریح کی ضرورت ہے جس کیلئے عدالتوں سے رجوع کرنا پڑے گا، الیکشن کمیشن کل حلقہ بندیاں ٹھیک کروادے پرسوں ہم الیکشن میں حصہ لیں گے، ایم این ایزکی نشستیں پارٹی کی امانت ہوتی ہیں، پہلےدن ہی استعفیٰ پارٹی کو دے دیتے ہیں۔
خواجہ اظہار نے کہا کہ کراچی میں جماعت اسلامی ایم کیوایم کے مقابلے میں کبھی الیکشن نہیں جیتی، ایم کیوایم کے بائیکاٹ کے بعد جماعت اسلامی کے نمائندے کراچی میں جیتے۔
علاوہ ازیں ایم کیو ایم ترجمان کا کہنا ہے کہ کل ہونےوالا جنرل ورکرز اجلاس ناگزیر وجوہات کی بنا پر ملتوی کردیا گیا ہے، اجلاس کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق نے کہا کہ استعفوں کے آپشن پر غور کیا گیا ہے لیکن معاملات بہتر انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں، خالد مقبول صدیقی کی وزیراعظم سے بھی بات چیت ہوئی ہے، کل کا جنرل ورکرز اجلاس سکیورٹی خدشات کے پیش نظرنہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز دھڑوں کے یکجا ہونے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں سے باہر نکل آئيں، شارع فیصل پر دھرنا دیں دیکھتے ہیں کیسے 15 جنوری کو بلدیاتی الیکشن ہوتاہے۔