23 جنوری ، 2023
سابق وزیراعظم عمران خان نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تقرری کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا۔
زمان پارک سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھاکہ جمہوریت کی بنیاد اخلاقیات پر رکھی جاتی ہے، جمہوریت کے پاس اخلاقی معیار ہوتے ہیں، برطانیہ میں وزیراعظم کوجھوٹ بولنےپر مستعفی ہونا پڑا، برطانوی وزیراعظم بریگزٹ پر ایک ووٹ سے ہار جاتا ہے، مستعفی ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جمہوریت کے معیار اتنے گرگئے کہ کسی کو اعتماد ہی نہیں کہ حکومت شفاف انتخابات کراسکتی ہے، نگران حکومت کی بنیادی وجہ اس کا غیرجانبدار ہونا ہے ، ہم نے ناصر کھوسہ کا نام چنا، سوچا کہ یہ نام ان کو بھی پسند ہوگا، احمد سکھیرا اس وقت کابینہ سیکرٹری ہیں ہم نے سوچا اس پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا جبکہ نوید اکرم چیمہ بھی شہبازشریف کے سیکرٹری رہ چکے ہیں لیکن انھوں نے ہمارے تمام نام مسترد کیے۔
ان کا کہنا تھاکہ خیبرپختونخوا میں جمعیت علمائے اسلام نے نگران وزیراعلیٰ کیلئے اعظم خان کا نام دیا، انہوں نے صحیح نام دیا تو ہم نے تسلیم کیا۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ میں نے اتنی بد دیانت الیکشن کمیشن اپنی زندگی میں نہیں دیکھی، اس الیکشن کمیشن کا ہر فیصلہ ہمارے خلاف آتا ہے ، الیکشن کمیشن کے فیصلوں پر 8 مرتبہ عدالت گئے اور وہاں فیصلہ ختم ہوا، اس حکومت نے توشہ خانہ میں میری تمام تفصیل دی، اب عدالت نے ان سے توشہ خانہ کا ریکارڈ مانگا تو کہتے ہیں سیکرٹ ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نوازشریف اور آصف زرداری نے توشہ خانہ سے گاڑیاں چوری کیں۔
سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ ایک آدمی جس نے سب سے زیادہ ہماری حکومت گرانے کی کوشش کی، اس کا نام محسن نقوی تھا، ہماری حکومت گرانے میں ایک شخص بھاگا پھرتا تھا وہ محسن نقوی تھا، انٹیلی جنس بیورو نے محسن نقوی کی سرگرمیوں سے متعلق رپورٹ دی تھی۔
ان کا کہنا تھاکہ جس کو زرداری نے بیٹا بنایا ہوا ہے اس کی ساکھ کیا ہوگی؟ باہر کی دنیا میں آصف زرداری کو مسٹر 10 پرسٹ کہا گیا ، محسن نقوی میں نہ اخلاقی معیار ہے نہ غیرجانبداری، اس کے پیچھے وہ لوگ ہیں جنھوں نے میرے نام پرکاٹا ڈالا ہے، مجیب الرحمان پر کاٹا ڈالا گیا ملک ٹوٹ گیا، پیپلزپارٹی پر کاٹا ڈالا گیا تو ایم کیو ایم بن گئی، نواب اکبر بگٹی پر کاٹا لگایا گیا بلوچستان کے حالات اب تک ٹھیک نہ ہوئے، سیاستدانوں پر کاٹا لگانے سے ملک کو نقصان ہوتا ہے، محسن نقوی تمام ان لوگوں کو لیکر آئے گا جو ہمارے سخت مخالف ہیں۔
عمران خان نے اعلان کیا کہ اس الیکشن کمیشن سے زیادہ نقصان ملک کو کسی نے نہیں پہنچایا، محسن نقوی کی تعیناتی اور الیکشن کی تاریخ کیلئے عدالت جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ یہ چور کراچی کی طرح دھاندلی کرکے ملک پرپھر مسلط ہونا چاہ رہے ہیں، قوم کو ان چوروں کے خلاف احتجاج کیلئے نکلنا چاہیے، جس نے پی ڈی ایم کے ساتھ مل کر ہماری حکومت گرائی اس کو تسلیم کرلیں تو ہم میں اور بھیڑ بکریوں میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں کل سے احتجاج شروع کررہا ہوں، کل لاہور میں احتجاج کریں گے، بدھ کو پنڈی میں احتجاج ہوگا، اس کے بعد فیصل آباد اور ملتان میں احتجاج کریں گے، ملک کے مختلف شہروں میں ہر روز احتجاج شروع ہوگا، ہم محسن نقوی کو نگراں وزیراعلیٰ بالکل تسلیم نہیں کرتے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے محسن نقوی کو نگران وزیراعلیٰ مقرر کیا تھا اور انہوں نے رات کو ہی عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف نے محسن نقوی کی تقرری کی مخالفت کی اور سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے نگران وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق رائے نہ ہونے کے بعد معاملہ آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کو بھیجا گیا تھا۔