26 جنوری ، 2023
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہےکہ سر گارفیلڈ سوبرز ایوارڈ جیتنا اعزاز کی بات ہے،کرکٹ کا سب سے بڑا ایوارڈ جیت کر جو خوشی ہو رہی ہے وہ الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا۔
بابر اعظم کا کہنا ہےکہ کرکٹ کا سب سے بڑا ایوارڈ ملنے سے پاکستان کا نام روشن ہوا جس کی انہیں بے حد خوشی ہے، اس ایوارڈ کے پیچھے بڑی محنت تھی، پورا سال پرفارم کرنا اور ہوم گراؤنڈکے علاوہ مختلف کنڈیشنز میں مختلف ٹیموں کے خلاف ان کے گراؤنڈ پر مستقل مزاجی کو برقرار رکھنا ہوتا ہے، انٹرنیشنل کرکٹ بہت زیادہ ہوگئی ہے، ٹیسٹ سیریز ختم ہوتی ہے تو فوری وائٹ بال کرکٹ شروع ہوجاتی ہے، جلدی جلدی سوئچنگ سے کھیل میں نکھار آتا ہے، ذہنی طور پر مضبوط ہوتے ہیں، خودکو زیادہ فٹ رکھنا پڑتا ہے جس کے بعد ایوارڈ ملتا ہے تو حوصلہ بھی بڑھتا ہے اور اعتماد میں بھی اضافہ ہوتا ہے، اور آگے بھی اس ہی کارکردگی کو برقرار رکھنے کا عزم پیدا ہوجاتا ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان نےکہا کہ اس ایوارڈ کے لیے فہرست میں بین اسٹوک، سکندر رضا اور ٹم ساؤدھی جیسے بڑے کھلاڑیوں کے نام بھی شامل تھے، خوشی ہوئی سرگار فیلڈ سوبرز ایوارڈ میں راہول ڈریوڈ اورکوہلی سمیت کئی بڑے نام موجود ہیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ پورا سال کئی اچھی اننگز کھیلیں لیکن ریڈ بال میں آسٹریلیا کے خلاف 196رنز کی اننگز اور وائٹ بال میں انگلینڈ کے خلاف سینچری سال کی بہترین کارکردگی میں سے ایک ہے جو انہیں یاد ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ دونوں اننگز انہوں نے ہوم گراؤنڈ پر ہوم کراؤڈ کے سامنے اسکور کیا۔
پاکستانی کپتان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس ایوارڈ جیتنے کا کریڈیٹ فیملی ، ٹیم میٹ اور فینز کو دیں گے جنہوں نے ہر لمحے انہیں سپورٹ کیا۔