13 دسمبر ، 2012
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے پختون رکن گلفرازخان خٹک اوربلوچ رکن یوسف شاہوانی سے خورشیدبیگم سیکریٹریٹ عزیزآبادمیں ٹیلی فون کرکے طویل گفتگو کی اوران سے خیبرپختونخواہ اوربلوچستان میں تنظیمی کاموں کی تفصیلات معلوم کیں۔ الطاف حسین نے خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے شہروں،ایک ایک گاؤں اوردیہی علاقوں کے ظاہری اورگمنام کارکنوں کوگلفرازخان خٹک اوریوسف شاہوانی کے ذریعے اپنی جانب سے سلام ،دعائیں اور بہت بہت پیاربھی پہنچایااورکہاہے کہ وہ حالات کی مناسبت کودیکھتے ہوئے تنظیمی کاموں کومزیدتیزکردیں اورسینہ بہ سینہ ایم کیو ایم کے پیغام کوتیزی سے پھیلائیں کیونکہ بہت جلدایم کیوایم ان علاقوں میں جلسے اورجلوسوں کاآغازکرنے جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ انقلاب اورعوامی حکمرانی کے قیام کیلئے ایماندار،باصلاحیت ، اچھے اورنظریاتی کارکنان ماؤں، بہنوں،بچوں ، بچیاں اورطلبہ وطالبات تک حق پرستی کا پیغام پہنچائیں تاکہ وہ ایم کیوایم کا ہراول دستہ بن جائیں۔ الطاف حسین نے خیبرپختونخواہ اوربلوچستان میں بیگناہ افرادکی ہلاکتوں بالخصوص بلوچستان میں لاپتہ افرادپرگہری تشویش کا اظہارکیااورجولوگ حالیہ دنوں دہشت گردی کے واقعات میں جاں بحق وزخمی ہوئے ان کے لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہاربھی کیا۔ الطاف حسین نے صدرمملکت آصف علی زرداری، وزیر اعظم راجہ پرویزاشرف اوروفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک سے مطالبہ کیاکہ لاپتہ افرادکی جلدازجلدبازیابی کیلئے ٹھوس اورموثراقدامات بروئے کارلائے جائیں۔ علاوہ ازیں الطاف حسین نے ممتازصنعتکار سلطان علی لاکھانی کی والدہ محترمہ گلبانوحسن علی لاکھانی کے انتقال پرگہرے رنج وغم کا اظہارکیا ہے۔ایک بیان میں انھوں نے سلطان علی لاکھانی سمیت مرحومہ کے تمام سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہارکرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی اورکہاہے کہ مجھ سمیت ایم کیوایم کی پوری قیادت دکھ اورافسوس کی اس گھڑی میںآ پ ساتھ ہیں۔ الطاف حسین نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو اپنی جواررحمت میں اعلیٰ مقام عطافرمائے اورسوگوارلواحقین کوصبرجمیل عطاکرے۔(آمین)۔دریں اثناء ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان ولندن اورمرکزی شعبہ اطلاعات کے اراکین نے بھی سلطان علی لاکھانی سے ان کی والدہ کے انتقال پردلی تعزیت کااظہارکرتے ہوئے مرحومہ کی مغفرت،ان کے درجات کی بلندی اورسوگوارلواحقین کو صبرجمیل کیلئے دعائیں کیں۔علاوہ ازیں الطاف حسین نے سانحہ قصبہ و علی گڑھ کے شہداء کو زبر دست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم کی جدوجہد بے شمار شہدا ء کی لازوال قر بانیوں سے عبارت ہے ۔ اور انہی شہداء کی بدولت آج ایم کیوایم کا نظریہ ملک بھر میں اپنی آب و تاب کے ساتھ تیزی سے پھیل رہا ہے اور انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب ملک بھر میں حق پرستی کا بول بالا ہوگا ۔انہوں نے14دسمبر1986ء سانحہ قصبہ و علی گڑھ کے شہداء کی26ویں برسی کے موقع پر اپنے بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ سانحہ قصبہ و علی گڑھ ملک کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے اور اس دن سفاک درندہ صفت مسلح دہشت گردوں نے قصبہ علی گڑھ اور اورنگی ٹاؤن پر حملہ کرکے 6گھنٹے تک جدید آتشی ہتھیاروں سے بے دریغ فائرنگ کی اور سینکڑوں ، معصوم بچوں ،بچیوں، نوجوانوں ، بزرگوں اور خواتین کا قتل عام کیا ، انہیں زندہ آگ میں جلایا گیا ، گھروں کو نذر آتش کردیا گیا اور ظلم و بربریت کی انتہاء کردی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ6گھنٹے تک معصوم اور بے گناہ لوگوں کو فائرنگ کرکے بیدردی سے قتل کرنے والے سفاک دہشت گرد آج تک قانون کی گرفت سے محفوظ ہیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ شہداء کی قر بانیوں کو کبھی فر اموش نہیں کرسکتے اور ان کا لہو ضرور رنگ لائے گا اور حق پرستی کی تحریک ایک دن ضرور کامیابی سے ہمکنار ہوگی ۔ انہوں نے صدرآصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے مطالبہ کیا کہ 14،دسمبر1986ء سانحہ قصبہ و علی گڑھ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائے اور اس میں ملوث دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو کیفر کردار تک پہنچایاجائے ۔