پاکستان
17 دسمبر ، 2012

آزاد کشمیر میں نایاب چیتے کامن لیپرڈ کی نسل کا تیزی سے خاتمہ

آزاد کشمیر میں نایاب چیتے کامن لیپرڈ کی نسل کا تیزی سے خاتمہ

مانسہرہ …آزادکشمیر میں نایاب چیتے کامن لیپرڈ کی نسل تیزی سے ختم ہورہی ہے جبکہ مانسہرہ میں اس کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظرمحکمہ وائلڈ لائف کو انھیں سنبھالنا مشکل ہو گیا ہے ۔مانسہرہ میں برفباری کے بعد بالائی جنگلات سے خوراک کی تلاش میں دیگر جانوروں کے ساتھ کامن لیپرڈ بھی آباد ی کارخ کرتے ہیں۔ان نایاب نسل کے چیتوں کو تحفظ دینے کے لیے وائلڈ لائف مانسہرہ نے کچھ عرصہ قبل ڈھوڈیال فیزینٹری میں 2پنجرے بنائے لیکن زخمی لیپرڈ کی حالیہ زچگی کے بعدیہاں لیپرڈز کی تعداد 8ہو گئی ہے اور2مزید مہمان بھی آنے والے ہیں۔ڈی ایف او وائلڈ لائف مانسہرہ افتخار الزمان کا کہنا ہے کہ اسوقت ہمارے پاس 7سے8اینیمل ہیں،2مزید کی توقع ہے اگر ایک اور مادہ ہے اور اسکو بھی ہم حاملہ سمجھتے ہیں تو2اوربچے آجائیں گے تو اس طرح ہماری آبادی اس اسیری میں کافی اچھی ہو جائے گی۔یہاں بغیر ماں کے ننھے لیپرڈز کو بڑے لیپرڈز سے بچانے کے لئے صرف ایک چھوٹا پنجرہ ہے،اور اکثر عملے کو ان خونخوار بچوں کو قابو کرنے کے لئے بڑے جتن کرنا پڑتے ہیں۔وائلڈ لائف انتظامیہ انکے لئے الگ لیپرڈ سنٹر کا قیام ضروری سمجھتی ہے۔ایک لیپرڈ سنٹر بنایا جائے مانسہرہ یا ایبٹ آباد میں اور وہ کسی ایسی جگہ ہو جو فور سیزن ہو،اس میں چاروں سیزن میں ہم اینیمل رکھ سکیں۔ایشیاء کی سب سے بڑی ڈھوڈیال فیزینٹری میں قیمتی پرندوں کے ساتھ خونخوار درندوں کی موجودگی انتہائی مضحکہ خیز نظر آتی ہے۔ماہرین حیوانات کا کہنا ہے کہ نایاب نسل کے لیپرڈز کیلئے مخصوص رہائش گاہ کے قیام سے انکی افزائش نسل کے ساتھ ساتھ عوام کو تفریح کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔

مزید خبریں :