23 فروری ، 2023
سندھ کے وزیر ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی اسماعیل راہو سے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے وفد کی ملاقات ہوئی ہے۔
وزیر ماحولیات نے وفد کو موسمیاتی تبدیلی، مون سون بارشوں، سیلاب اور ساحلی پٹی میں سمندری صورتحال سے آگاہ کیا۔
ملاقات میں ورلڈ فوڈ پروگرام کی ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر راٹھی پالا کرشنن، پیٹر ہولٹسبرگ اور اسلام آباد کی ڈبلیو ایف پی کی ٹیم بھی موجود تھی۔
اس موقع پر وزیر ماحولیات کا کہنا تھا کہ سندھ کو موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق متعدد مسائل کا سامنا ہے جن میں موسمی تبدیلی، مون سون بارشیں، سیلاب، ساحلی پٹی میں سمندری دخل اندازی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساحلی علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں، سندھ کو 2014 اور 2015 سے گرمی کی لہر اور خشک سالی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے اسٹریٹجک کنٹری پلان کے حصے کے طور پر سندھ حکومت کے ساتھ کافی تعاون کیا ہے۔
انہوں نے وفد کو بتایا کہ سندھ میں سیلاب نے سب سے زیادہ خواتین اور بچوں کو متاثر کیا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کے وفد نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان بالخصوص سندھ میں موسمیاتی تبدیلی سے کافی نقصان ہوا ہے، حالیہ طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب سے سندھ کے لوگوں کا کافی جانی و مالی نقصان ہوا۔