06 مارچ ، 2023
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کو مزید بااختیار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے نیب قوانین میں ترامیم کی منظوری دیدی، کابینہ نے نیب قوانین ترامیمی آرڈیننس کے مسودے کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسودے میں ہے کہ احتساب عدالت سے ناقابل سماعت قرار مقدمات چیئرمین نیب دیگر متعلقہ فورم کو بھیج سکیں گے اور چیئرمین نیب ناقابل سماعت قرار کیس بند کرنے کی منظوری دےسکیں گے۔
ذرائع کا بتانا ہے وفاقی کابینہ کے منظور ترمیمی آرڈیننس کے مسودے میں ہے کہ چیئرمین نیب سے مقدمہ ملنے پر متعلقہ ایجنسی کیس کو التوا کے مرحلے سے کھول سکے گی۔
ذرائع کے مطابق قوانین میں ترمیم سے نیب سے مقدمہ موصول ہونے پر متعلقہ ادارےکو ازسرنو شواہد اکٹھے کرنے کا اختیار ہو گا، نیب ترامیم کے تحت مقدمہ ایک علاقے کی عدالت سے دوسری عدالت منتقل نہیں کیا جا سکے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے چیئرمین نیب کی عدم موجودگی میں ڈپٹی چیئرمین بطور چیئرمین اختیارات کا استعمال کریں گے، ڈپٹی چیئرمین کی عدم موجودگی پر وفاق کسی بھی نیب افسر کو چیئرمین کے اختیارات سونپ سکے گا، ڈپٹی چیئرمین گریڈ 21 کے سول افسر، لیفٹیننٹ جنرل یا میجر جنرل کے عہدے کے فوجی افسر کو تعینات کیا جا سکے گا۔
وفاقی کابینہ سے منظور مسودے کے مطابق نیب ترامیم کے تحت ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو پبلک آفس ہولڈر کے زمرے میں شامل کر لیا گیا ہے، اس سے قبل نیب قانون میں چیئرمین سینیٹ پبلک آفس ہولڈر کے زمرے میں شامل تھے۔