Time 07 مارچ ، 2023
پاکستان

پشاور: سابق صوبائی وزیر کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ منظور، 50 لاکھ جرمانہ عائد

مقامی عدالت نے سابق وزیر معدنیات ضیا اللہ کو بذریعہ اخبار معافی مانگنے کا بھی حکم دیا— فوٹو: فائل
مقامی عدالت نے سابق وزیر معدنیات ضیا اللہ کو بذریعہ اخبار معافی مانگنے کا بھی حکم دیا— فوٹو: فائل

پشاور کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ٹونی پاک منرل پرائیویٹ کمپنی کی جانب سے دائر ہتک عزت کا دعویٰ منظور کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر معدنیات ضیاء اللہ آفریدی کو 50 لاکھ روپے جرمانہ کردیا۔ 

پشاور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج آفتاب اقبال نے سابق صوبائی وزیر ضیاءالحق آفریدی کے خلاف ہتک عزت کیس کی سماعت کی۔ 

سابق صوبائی وزیر کے خلاف دعوے میں کہا گیا ہے کہ سابق صوبائی وزیر معدنیات نے اخبارات میں کمپنی کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے تھے، الزامات سے 2018 میں چترال کے مقام پر معدنیات نکالنے کا کام رک گیا تھا جس سے کمپنی کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ 

سابق صوبائی وزیر نے کمپنی کا لیز بھی منسوخ کیا تھا۔

عدالت نے دعویٰ منظور کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر کو 50 لاکھ روپے جرمانہ اور بذریعہ اخبار معافی مانگنے کا حکم جاری کیا۔

کمپنی کی جانب سے پشاور کے مقامی عدالت میں ہتک عزت اور ایک کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ ضیا اللہ آفریدی پرویز خٹک کی کابینہ میں وزیر معدنیات تھے، بعدازاں پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

مزید خبریں :