08 مارچ ، 2023
پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا گیا اور اس حوالے سے ملک میں ریلیاں، واک، سیمینارز اور تقریبات منعقد کی گئیں۔
لاہور میں ایجرٹن روڈ پر نادرا آفس سے فلیٹیز ہوٹل تک عورت مارچ ہوا جس میں تحفظ اور صنفی مساوات کا مطالبہ کیا۔
نعروں کے ذریعے مسائل کی نشاندہی کی گئی۔ شرکا نے کہاکہ خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور ناانصافیوں پر سب کو آواز بلند کرنی چاہیے۔
عورت مارچ میں اظہار یکجہتی کے لیے مردوں نے بھی شرکت کی۔
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں بھی عورت مارچ منعقد کیا گیا۔ نیشنل پریس کلب سے ڈی چوک تک ریلی نکالی گئی جبکہ مارچ میں خواتین کو درپیش مسائل کی نشاندہی کے لیے مختلف پرفارمنسز کا اہتمام بھی کیا گیا۔
مارچ کا موضوع ’ماحولیاتی ناانصافیوں سے نمٹنے کیلئے یکساں نمائندگی‘ تھا۔ مارچ میں شہریوں کی بڑی تعداد شریک نے شرکت کی جبکہ خواتین کے ساتھ ساتھ مردوں نے بھی آواز سے آواز ملائی۔
کراچی میں ہوم بیسڈ ورکرز فیڈریشن کے زیر اہتمام محنت کش خواتین کی ریلی نکالی گئی۔ شرکا نے تمام امتیازی قوانین ختم کرنے، مردوں اور عورتوں کی تنخواہیں برابر کرنے کے مطالبات پیش کیے۔
ریلی میں خواجہ سراوں نے بھی شرکت کی۔
کراچی میں عورت مارچ کا انعقاد اتوار کو برنس گارڈنز میں کیا جائے گا. منتظمین کا کہنا تھا کہ مارچ میں مناسب اجرت، جبری مشقت، شاہانہ سرکاری اخراجات میں کمی، سیلاب متاثرین کی بحالی، خواتین کیلئے سیف ہاؤسز قائم کرنے کے مطالبات پیش کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ حیدرآباد، سکھر، گھوٹکی، ملتان اور مظفر گڑھ سمیت کئی شہروں میں عورت آزادی مارچ کا اہتمام کیا گیا۔
حیدرآباد میں شہباز چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی جس میں زراعت کے شعبے سے منسلک خواتین شریک ہوئیں۔
گھوٹکی کی تاریخ میں پہلی بار عورت مارچ کا انعقاد کیا گیا۔
ملتان میں بھی نواں شہر چوک سے پریس کلب تک ریلی ہوئی جس میں گھریلو تشدد، کاروکاری، کم عمری میں شادی کے خاتمے کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا۔
مظفرآباد میں کشمیری خواتین نے آزادی چوک سے گھڑی پن چوک تک ریلی نکالی اور آزادی چوک پر دھرنا دیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں ہزاروں لاپتہ افراد کی مائیں، بہنیں اوربیٹیاں اقوام متحدہ سےداد رسی کامطالبہ کررہی ہیں۔