میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے ایک ہزار سال پرانا خزانہ دریافت

10 سال سے خزانے تلاش کرنے والے شخص کو اب جاکر کامیابی حاصل ہوئی / رائٹرز فوٹو
10 سال سے خزانے تلاش کرنے والے شخص کو اب جاکر کامیابی حاصل ہوئی / رائٹرز فوٹو

خزانے کی تلاش ہر فرد کا خواب ہوسکتا ہے مگر ایک میٹل ڈیٹیکٹر سے ایسا ممکن ہوسکتا ہے یہ کس نے سوچا ہوگا۔

مگر یورپی ملک نیدرلینڈز میں ایسا ہوا جہاں ایک شخص نے ایک ہزار سال پرانا خزانہ میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے تلاش کرلیا۔

ڈچ نیشنل میوزیم آف انٹیکس کے مطابق اس خزانے میں چاندی کے درجنوں سکے، سونے کے پتے اور زیورات شامل ہیں۔

خزانے میں شامل ایک زیور / رائٹرز فوٹو
خزانے میں شامل ایک زیور / رائٹرز فوٹو

27 سالہ لورینزو روجیٹر نامی شخص نے اس خزانے کو نیدرلینڈز کے ایک شہر ہوگ ووڈ میں 2021 میں دریافت کیا تھا۔

لورینزو روجیٹر نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ 'اس طرح کی قیمتی اشیا کی دریافت بہت خاص ہوتی ہے، میں اس کی وضاحت نہیں کر سکتا، درحقیقت مجھے اس طرح کی دریافت کی توقع بھی نہیں تھی'۔

انہوں نے بتایا کہ وہ 10 سال کی عمر سے خزانے تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اب جاکر کامیابی ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دریافت کو 2 سال تک راز رکھنا بہت مشکل تھا۔

اس دریافت کو 2 سال تک چھپا کر رکھا گیا / رائٹرز فوٹو
اس دریافت کو 2 سال تک چھپا کر رکھا گیا / رائٹرز فوٹو

مگر نیشنل میوزیم آف انٹیکس کے ماہرین کو خزانے کی صفائی اور جانچ پڑتال کے لیے وقت درکار تھا اور ان کے مطابق اس میں موجود سکے 1250 کے ہیں، ممکنہ طور پر یہ خزانہ اسی زمانے میں دفن کیا گیا ہوگا۔

مگر اس خزانے میں موجود زیورات سکوں سے بھی 200 سال پرانے ہیں یعنی 1050 کے زمانے کے ہیں۔

میوزیم کے مطابق اس عہد میں بہت کم افراد سونے کے زیورات کے مالک تھے۔

میوزیم نے بتایا کہ یہ ابھی راز ہے کہ آخر اس خزانے کو دفن کیوں کیا گیا مگر امکان ہے کہ ایسا اس عہد میں ڈچ خطوں کے درمیان ہونے والی جنگ کی وجہ سے کیا گیا ہوگا۔

اس خزانے کی تاریخی اہمیت کے باعث اسے میوزیم کو نمائش کے لیے ادھار دیا گیا ہے مگر اسے دریافت کرنے والے لورینزو روجیٹر ہی اس کے مالک ہوں گے۔

مزید خبریں :