دنیا
Time 20 مارچ ، 2023

ایران: مزار پر حملے کا الزام ثابت ہونے پر دو ملزمان کو سزائے موت کا حکم

ایران پر گزشتہ سال اکتوبر میں ایک مزار پر حملہ کیا گیا جس میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ مزار پر حملے کی ذمہ داری کالعدم داعش نے قبول کی تھی/ فائل فوٹو
ایران پر گزشتہ سال اکتوبر میں ایک مزار پر حملہ کیا گیا جس میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ مزار پر حملے کی ذمہ داری کالعدم داعش نے قبول کی تھی/ فائل فوٹو

ایرانی عدالت نے مزار پر حملے میں ملوث دو ملزمان کو سزائے موت سنادی۔

غیر ملکی میڈیا کےمطابق ایران کی عدالت نے گزشتہ سال اکتوبر میں مزار پر ہونے والے حملے سے متعلق کیس کا فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے دو ملزمان کو جرم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنادی۔

ایران  کے شہر شیراز میں گزشتہ سال اکتوبر میں ایک مزار پر حملہ کیا گیا جس میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ مزار پر حملے کی ذمہ داری کالعدم داعش نے قبول کی تھی۔

ایرانی صوبے فارس کے پراسیکیوٹر کے مطابق دونوں ملزمان پر قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے اور دہشتگردی کا جرم ثابت ہوا جس پر انہیں عدالت نے سزا سنائی تاہم ملزمان سزا کے خلاف اپیل میں جاسکتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ملزمان کا کالعدم داعش سے تعلق بھی ثابت ہوا ہے اور وہ افغانستان میں داعش کے نیٹ ورک سے منسلک تھے جہاں سے انہیں ایران میں حملے کی سہولت کاری ملی۔

اس کے علاوہ عدالت نے اسی کیس میں مزید 3 ملزمان کو 5 سے 25 سال قید کی سزا بھی سنائی ہے۔

واضح رہےکہ گزشتہ سال ہونے والے حملے میں حملہ آوروں نے ایران کے جنوبی شہر شیراز میں شاہ چراغ کے مزار میں فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق ہوئے۔

حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت تاجک شہری کے طور پر ہوئی جسے زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا اور وہ بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گیا تھا۔

مزید خبریں :