تبادلے کیلئے رشوت، کراچی میں سرکاری اسپتال کے ایم ایس کی خود کشی کی کوشش

والد نے خودکشی کا ذمہ دار مبینہ طور پر محکمہ صحت کے رشوت خور افسران کو بتایا ہے: بیٹا شاہنواز. فوٹو فائل
والد نے خودکشی کا ذمہ دار مبینہ طور پر محکمہ صحت کے رشوت خور افسران کو بتایا ہے: بیٹا شاہنواز. فوٹو فائل

تبادلے کے لیے منہ مانگی رشوت کے غیر قانونی مطالبے پر کراچی میں سرکاری اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے دلبرداشتہ ہو کر خود کشی کی کوشش کر لی۔

کراچی میں 14 اور 15 مارچ کی درمیانی شب 59 سالہ ڈاکٹر عبدالعزیز سوڈھار اپنے کمرے میں نیم مردہ حالت میں پائے گئے جس پر اہلخانہ ڈاکٹر عبدالعزیز سوڈھار کو فوری طور پر اسپتال لے گئے جہاں بتایا گیا کہ ڈاکٹر عزیز نے خودکشی کی کوشش کی ہے۔

ڈاکٹر عبد العزیز کے بیٹے شاہ نواز سوڈھار کے مطابق والد نے خودکشی کا ذمہ دار مبینہ طور پر محکمہ صحت کے رشوت خور افسران کو بتایا ہے۔

شاہنواز سوڈھار کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عزیز دو سال پہلے ملیر لیبر اسکوائر کے قریب ایک چھوٹے سے سرکاری اسپتال میں ایم ایس کی حیثیت سے تعینات تھے لیکن جب سرکار کی جانب سے اسپتالوں کو پی پی ایچ آئی کے حوالے کر دیا گیا تو اسپتال کا انتظام زوال پذیر ہو گیا۔

خودکشی کی کوشش کرنے والے ڈاکٹر کے بیٹے نے مزید بتایا کہ بے انتظامی سے تنگ ڈاکٹر عزیز نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ملیر ڈاکٹر مقبول میمن کو صورتحال سے آگاہ کیا جس کا کوئی فائدہ نہ ہوا تو والد نے 4 ماہ کی چھٹی لے لی، تعطیلات ختم ہونے کے بعد واپس آنا چاہا تو تعیناتی کے لیے بھاری رشوت طلب کی گئی۔

ڈاکٹر عبد العزیز کی بہن ڈاکٹر بدرالنسا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبدالعزیز کے اس اقدام پر محکمہ صحت نے ایکشن لیتے ہوئے سیکشن افسر محکمہ صحت آغا الطاف حسین کو ہٹا کر ڈاکٹر عزیز کے الزام کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

مزید خبریں :