عدلیہ اپنی اجتماعی دانش کے تحت کام کرے: ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان

سپریم کورٹ کے خدشات بے جا نہ تھے، سپریم کورٹ کے دو ججوں کے اختلافی فیصلے سے کئی بحث طلب پہلو سامنے آسکتے ہیں: حنا جیلانی— فوٹو: ایچ آر سی پی
سپریم کورٹ کے خدشات بے جا نہ تھے، سپریم کورٹ کے دو ججوں کے اختلافی فیصلے سے کئی بحث طلب پہلو سامنے آسکتے ہیں: حنا جیلانی— فوٹو: ایچ آر سی پی

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے ملک میں سیاسی بحران پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

چیئرمین ایچ آرسی پی حناجیلانی نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک سیاسی بحران کا شکار ہے، قیادت اور سیاسی فراست نظر نہیں آرہی، سپریم کورٹ کے خدشات بے جا نہ تھے، سپریم کورٹ کے دو ججوں کے اختلافی فیصلے سے کئی بحث طلب پہلو سامنے آسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ ادارے بحران سے نمٹنے کے قابل نہیں رہے، سیاسی تدبراور قیادت کا بحران ہے، عدلیہ اپنی اجتماعی دانش کے تحت کام کرے، سچی باتیں سامنے لائیں، ان پر بحث کریں، فل بینچ تشکیل دینے میں کیا رکاوٹ ہے؟

انہوں نے کہا کہ دو اسمبلیوں کی تحلیل کے پیچھے کوئی ایجنڈا تھا، سیاستدان پارلیمنٹ میں بیٹھ کر بات کریں، کسی اور جانب نہ دیکھیں، الیکشن کے التوا کا جواز بتادیں، اپوزیشن غیر ذمہ دار ہے تو حکومت بھی بدلہ چکانے میں پیچھے نہیں۔

حبنا جیلانی کا کہنا تھاکہ ایچ آر سی پی ثالثی کا کردار ادا نہیں کرے گا، سیاستدان بحران کا خود حل نکالیں، الیکشن تواتر سے ہونے چاہئیں، 30 اپریل کو الیکشن ضرور ہونے چاہئیں،  اگر 8 اکتوبر کو کرانے ہیں تو اس کیلئے معاہدہ ہونا چاہیے۔

مزید خبریں :