22 فروری ، 2012
اسلام آباد… جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بنچ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت سے قبل اٹارنی جنرل کو استغاثہ بنانے کے خلاف دائر کی جانے والی درخواست مسترد کر دی ہے۔ درخواست گزار شاہداورکزئی نے کہاکہ اٹارنی جنرل، وزیراعظم کے ماتحت ہوتا ہے، وہ کیسے استغاثہ بن سکتے ہیں ، آئین کا آرٹیکل 10 کہتا ہے کہ ٹرائل ، فیئر ہونا چاہیئے، قانون و آئین سمجھنے والے ہر شہری پر فرض ہے کہ وہ آگے آئے۔ سماعت کے دوران جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیئے کہ وزیراعظم نے تو اپنے خلاف ٹرائل پر اعتراض نہیں کیا۔ جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کے پاس اختیار ہے کہ وہ کسی بھی وقت یہ دیکھے کہ اٹارنی جنرل صحیح کارروائی نہیں چلارہے تو پراسیکیوٹر کو بدلا جاسکتا ہے۔ بعد میں عدالت نے اپیل کو مسترد کرتے ہوئے درخواست پر آفس اعتراضات کو برقرار رکھا۔