16 اپریل ، 2023
پاکستانی قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے کہا ہے کہ نمبر ون میں ہوں یا بابر، اس سے زیادہ اہم چیز نمبر ون پاکستانی کا ہونا ہے، ہم سب کا ایک ہی ہدف ہے وہ پاکستان کو نمبر ون ٹیم بنانا ہے، کسی ایک سیریز کو نہیں دیکھتے، یہ دیکھتے ہیں کہ نمبر ون کیلئے کیا کرنا ہے۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ میچ کھیلتے وقت یہ نہیں سوچتے کہ سنچری شراکت کرنی ہے، لیکن جب فخر آؤٹ ہوا اور اسکور بورڈ پر 99 دیکھا تو سوچا کاش ایک اور رن کر لیتے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں تیزی سے رنز بنانا تھے اس لیے اسکور بورڈ پر دھیان نہ تھا، اللہ نے چاہا تو اگلے میچز میں سنچری پارٹنرشپ کرلیں گے۔
رضوان نے کہا کہ پہلے میچ کی نسبت وکٹ بہتر تھی مگر نئے گیند پر تھوڑا ٹھہرکرکھیلنا پڑا، کوشش ہوتی ہےکہ کنڈیشن دیکھ کر ہی میچ کو آگے بڑھایا جائے، 70 فیصد ہمارا پلان کامیاب ہوتا ہے، 30 فیصد غلطیاں ہوجاتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بھی ہم نے پاور پلے میں 59 رنز کئے تھے جو اچھا اسکور ہے، لوگوں کو لگتا ہے کہ ہم چانس نہیں لے رہے مگر ہم کر رہے ہوتے ہیں۔
محمد رضوان نے مزید کہا کہ کوشش یہی تھی کہ وکٹ نہ گرائیں تو اچھا ٹوٹل لگاسکتے ہیں، ابتدا میں روکا پھر جیسے موقع ملا تو چارج کیا اور 10 اوورز میں 90 سے اوپر اسکور ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کے ساتھ کوشش ہوتی ہے کہ اسٹرائیک روٹیٹ کرتے رہیں، ایک دوسرے پر بہت بھروسہ ہے، ایک دوسرے کیلئے اپنی وکٹ گنوانے کو بھی تیار ہوتے ہیں، ہم ہمیشہ اسکور کیلئے چانس لیتے ہیں، کسی کو ہوا میں اٹھانا بہترلگتا ہے اور کسی کو گراؤنڈ شاٹس۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل سے پاکستان کو اچھے پلیئرز مل رہے ہیں، ہماری بیٹنگ دسویں نمبر تک ہے اس لیے یہ نہیں سوچتے کہ پیچھے کون ہوگا، اگر یہ سوچنے لگے کہ پیچھے کیا ہوگا تو اپنا کھیل نہیں ہو پائےگا۔
انہوں نے کہا کہ میں صرف محنت پر یقین کرتا ہوں اس کے سوا کچھ آتا بھی نہیں، مصباح نے جو اوپن کرانے کا فیصلہ کیا اس سے میرا گیم کافی بہتر ہوا، رچرڈ پائی بس سے بھی گیم بہتر کرنے کیلئےکلاسز لی ہیں۔