23 دسمبر ، 2012
لاہور … تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادرینے کہا ہے کہ اسلام آباد کو 10 جنوری تک کی مہلت دیتے ہیں اگر آئین کے مطابق نظام کو درست نہیں کیا گیا تو 14 جنوری کو 4 ملین کا اجتماع اور مارچ اسلام آباد میں ہوگا تاہم اسلام آباد کا مارچ پْرامن ہوگا۔ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری تبدیلی کا عزم لیکر مینارِ پاکستان میں اْتر آئے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے خطاب کی ابتداء بعض معاملات پر حلف اْٹھا کر کررہے ہیں، آج استحصالی، ظالمانہ، جاگیردارانہ سیاست کو مسترد کرتے ہیں، آج سے 72 سال پہلے مینارپاکستان پر قیام پاکستان کی قرارداد پیش کی گئی اور بہتر سال بعد اِسی گراوٴنڈ میں تعمیر و تکمیل پاکستان کی قرارداد پیش کی جا رہی ہے۔ اْن کے جلسے کا مقصد سیاسی بساط کو لپیٹنا نہیں نہ ہی اقتدار پر فوجی قبضے کی راہ ہموار کرنا ہے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے سینیئر صوبائی وزیر بشیر بلور کی مغفرت کیلئے بھی دعا کرائی اور سوگواروں سے دلی ہمدردی کا اظہاربھی کیا۔ان کا کہنا تھا کہ انتہا پسندی کی راہ پر چلنے والے بھی اسی دھرتی کے بیٹے ہیں،ہم ہتھیار اٹھانے والوں کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں۔ آخر میں پاکستان کو مضبوط اور ناقابل شکست بنانے کا بھی عزم کیا۔انہوں نے کہا اب دو سیاسی جماعتوں کا مک مکا نہیں چلے گا،عوام چوروں اور لٹیروں کو پارلیمنٹ میں داخل ہونیکی اجازت نہیں دینگے،انتخابات جب بھی ہوں آئین کے مطابق ہوں،خلاف آئین انتخابات قبول نہیں کریں گے، عوام ایسے انتخابات کو مسترد کردیں گے۔آئین پرعمل کیے بغیرالیکشن کرائے گئے تو یہ آئینی خلاف ورزی ہوگی،ہم صرف آئین کے مطابق انتخابات چاہتے ہیں،اگر شرائط پوری نہ ہوئیں تو انتخابات غیرآئینی ہوتے ہیں۔آئین کے مطابق صدر مملکت کو غیر جانبدار ہونا چاہیے،صدر کسی سیاسی جماعت کی حمایت کرے تو انتخابات شفاف نہیں ہوسکتے،قانون کے مطابق جو شخص اپنی آمدنی چھپائے اس شخص پر 2سال قید کی سزا یا جرمانہ ہے،جبکہ ایم این ایز نے ٹیکس ہی جمع نہیں کرایا،قانون بنانیوالے خود قانون توڑنے والے ہیں،جو خود ٹیکس نہیں دیتے وہ عوام سے ٹیکس کیسے لے سکتے ہیں،آئین کے مطابق پانی ،بجلی کے بل نہ بھرنیوالا الیکشن لڑنے کااہل نہیں،انہوں نے سوال کیا کہ کیا ٹیکس ادا نہ کرنے والے انتخابات لڑنے کے اہل ہیں؟؟سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ہوانہ آئین کی حکمرانی رہی۔ہم عوام کوروزگارفراہم کرناچاہتے ہیں،ملک میں کرپشن رک جائے توہرغریب کوگھرمل جائیگا،حکمران عوام کوروزگارفراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔معاشرتی انصاف فراہم کرنا ریاست کی ذمے داری ہے،آرٹیکل 38 کیمطابق لوگوں کا طرز زندگی بہتر بنانا ریاست کا فرض ہے،خوراک، تعلیم،علاج کی سہولتیں فراہم کرنا ریاست کا فرض ہے۔طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں حقیقی جمہوریت چاہتے ہیں۔