27 مئی ، 2023
سندھ میں تقریباً 400 کے قریب پرندوں کی اقسام پائی جاتی ہیں، ماہرین کے مطابق کچھ عرصہ قبل تک اسٹرابری فنچ بھی نظر آیا کرتی تھی جو اب نایاب ہے۔
سرخ مونیا یا اسٹرابری فنچ چڑیا کے سائز کا پرندہ ہے، یہ ایشیا کے کھلے میدانوں اور گھاس کے میدانوں میں پایا جاتا ہے اور افزائش کے موسم میں نر کے رنگ برنگے پنکھوں کی وجہ سے یہ پنجرے کے پرندے کے طور پر مشہور ہے۔
فنچ عام طور پر پالے جانے والے پالتو پرندوں کی دوسری اقسام کی طرح زیادہ آوازیں نکالتی ہے، لیکن ان کی آواز کم ہوتی ہے جو بڑے پرندوں جیسے طوطوں کی آواز تک نہیں جاتی ہیں، اس وجہ سے پرندوں سے محبت کرنے والوں کے لیے فنچ ایک بہترین انتخاب ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹرابری فنچز کچھ عرصہ قبل تک سندھ میں آزاد نظر آیا کرتی تھیں اور سندھ کے فطری ماحول میں بہت سی آوازوں میں ایک مسحورکن آواز اسٹربری فنچ یا سرخ مونیا کی ہوا کرتی تھی جو اپنے سریلے پن کے باعث جنگلوں سے پکڑ کر پنجروں میں قید کردی گئی۔
اسٹرابری فنچز کی فطری ماحول میں بحالی کے لیے کراچی کے ایک نوجوان زوہیب احمد ان کی کامیاب افزائش نسل کرنے کے ساتھ ان کے فطری مسکن میں بحالی کے مشن پر گامزن ہیں ۔
زوہیب احمدکا کہنا ہےکہ میں 2020 سے ان کی افزائش نسل پر کام کر رہا ہوں جو ایک مشکل مرحلہ ہے، بالغ فنچز کو ہالیجی میں آزاد کرتا رہتا ہوں۔
فطری ماحول میں آزادی کا یہ سفر پر خطر ضرور ہے لیکن نظام زندگی کو متوازن رکھنےکا تقاضہ ہےکہ نظام فطرت کی بقا کی جنگ لڑی جائے۔