17 جون ، 2023
دنیا بھر میں ایک تہائی سے زیادہ افراد کا کہنا ہے کہ وہ بعض اوقات یا اکثر خبروں سے گریز کرتے ہیں، لیکن لوگوں کی خبروں میں عدم دلچسپی کی وجہ کیا ہے؟
ایک عالمی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ چھ سالوں کے دوران خبروں میں دلچسپی رکھنے والے افراد کی تعداد میں تقریباً ایک چوتھائی کمی آئی ہے، رائٹرز انسٹیٹیوٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 2017 تک دنیا بھر میں 63 فیصد افراد خبروں میں زیادہ دلچسپی رکھتے تھے، اب یہ تناسب کم ہوکر صرف 48 فیصد رہ گیا ہے۔
انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ لوگ افسردہ کرنے والی خبروں سے اجتناب کرتے ہیں اور اپنی ذہنی صحت کی حفاظت کرتے ہیں۔
ڈیجیٹل نیوز رپورٹ 2023 میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ٹی وی اور پرنٹ میڈیا مسلسل زوال پذیر ہورہا ہے جبکہ انٹرنیٹ صارفین ماضی کے مقابلے میں خبروں میں بہت کم دلچسپی لے رہے ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سروے میں شامل آدھے سے زیادہ افراد اس بات پر فکر مند تھے کہ انٹرنیٹ پر موجود کون سی خبر اصلی ہے اور کون سی جعلی ہے۔
خبروں کے حصول کیلئے سب سے اہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم اب بھی فیس بک ہے لیکن اس پلیٹ فارم نے بھی خبروں کو ڈاؤن گریڈ کر دیا ہے۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ ان دنوں نیوز فیڈ پر روایتی خبریں 3 فیصد سے بھی کم ہیں جس کی وجہ سے اس طرح کے مخصوص ٹریفک پر انحصار کرنے والے ادارے شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔
دوسری جانب ٹک ٹاک اور انسٹاگرام دونوں پلیٹ فارمز کے استعمال میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ 14 فیصد افراد انسٹاگرام جبکہ 6 فیصد ٹک ٹاک کے ذریعے خبریں حاصل کرتے ہیں۔ لیکن 18 سے 24 سال کی عمر کے درمیان کے نوجوان صارفین کیلئے یہ اعداد و شمار تھوڑے مختلف ہیں۔
اس عمر کا ہر پانچ میں سے ایک نوجوان ٹک ٹاک سے خبریں حاصل کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خبروں پر لائک، شیئرنگ اور تبصروں میں بھی کمی آرہی ہے۔
جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔