دنیا کا وہ ملک جہاں موٹاپے کو دولت مند ہونے کی نشانی سمجھا جاتا ہے

یہ دعویٰ ایک تحقیق میں کیا گیا / فائل فوٹو
یہ دعویٰ ایک تحقیق میں کیا گیا / فائل فوٹو

عام طور پر دنیا کے بیشتر ممالک میں موٹاپے کو شخصیت کے لیے کچھ زیادہ اچھا نہیں سمجھا جاتا۔

مگر دنیا کا ایک ملک ایسا ہے جہاں زیادہ جسمانی وزن دولت مندی کی نشانی سمجھا جاتا ہے۔

افریقی ملک یوگنڈا دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے، جہاں لگ بھگ 50 فیصد افراد کو ضرورت کے مطابق غذا دستیاب نہیں ہوتی۔

یہی وجہ ہے کہ وہاں اضافی جسمانی چربی کو اکثر دولت مندی کی نشانی سمجھا جاتا ہے اور ایسے افراد کو بینک سے قرضہ آسانی سے مل جاتا ہے۔

یہ دعویٰ امریکا کی براؤن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں کیا گیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ غریب ممالک میں لوگوں کی ذاتی حیثیت کے بارے میں تفصیلات چھپائی جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یوگنڈا کے بینکوں کے عہدیدار قرض دینے کے لیے دیگر عوامل کے ساتھ موٹاپے کو بھی مدنظر رکھتے ہیں۔

اس تحقیق میں یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا کے 146 مالیاتی اداروں کے 238 قرض دینے والے عہدیداران کو شامل کیا گیا تھا۔

محققین نے ان عہدیداران کو فرضی افراد کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی درخواست کی، جن پر لگی تصاویر میں لوگوں کے جسمانی وزن کو بڑھایا یا کم کیا گیا تھا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ عہدیداران اس وقت کسی درخواست کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں جب تصویر میں شخص موٹا نظر آتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے سے قرض ملنے کا امکان 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اور اضافی جسمانی وزن یوگنڈا کے شہریوں کے لیے ایک اضافی اثاثہ ثابت ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ افریقا سمیت دنیا بھر میں موٹاپے سے متاثر افراد کی شرح میں تشویشناک تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس سے مختلف دائمی امراض جیسے ذیابیطس، کینسر اور امراض قلب کا خطرہ بڑھ اجتا ہے۔

مغربی طرز کی غذاؤں، جسمانی سرگرمیوں سے دوری اور دیگر عناصر جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔

مزید خبریں :