03 جولائی ، 2023
سندھ حکومت 5 چہیتے سرکاری افسران کی ترقیوں کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر کئی ہفتوں سے عمل درآمد کرنے سے گریزاں ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے ان افسران کی خلافِ قانون گریڈ 21 میں ترقیوں کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو اور جسٹس عدنان الکریم میمن پر مشتمل بینچ نے 6 جون کو ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ کے عہدے پر کام کرنے والے امتیاز علی شاہ، مخدوم شکیل الزمان، دانش سعید، چراغ الدین ہنگورو اور سعید احمد اعوان کی گریڈ 21 میں ترقیوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق مقابلے کے امتحان کے بغیر گریڈ 17 میں بھرتی افسران نے بعد ازاں 2 محکمانہ امتحانات بھی پاس نہیں کیے۔
سنددھ ہائیکورٹ نے فیصلے میں ان پانچوں افسران کی ترقیاں فوری واپس لینے کے احکامات جاری کیے۔ سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ کی جانب سے چیف سیکرٹری سندھ کو احکامات پر 15 یوم میں عمل درآمد کی رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کا کہا گیا مگر تاحال عمل درآمد سامنے نہیں آیا۔
چیف سیکرٹری سندھ اور ایم ڈی سالڈ ویسٹ امتیاز علی شاہ سے مؤقف کیلئے رابطہ کیا گیا تاہم کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ دونوں افسران نے واٹس ایپ پر مؤقف کیلئے بھیجے گئے پیغامات دیکھنے کے باوجود کوئی جواب نہیں دیا۔
نمائندے جیو کی جانب سے امتیاز علی شاہ کے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا جو کہ بند ملا جبکہ واٹس ایپ پر بھی سوالات کا جواب نہیں دیا گیا۔ ماضی قریب میں یہ پانچوں افسران سندھ حکومت کے منظور نظر اور مسلسل پر کشش عہدوں پر تعینات رہے ہیں۔