کاروبار
01 جنوری ، 2013

آٹے کی قیمتوں میں ایک بارپھراضافہ

 آٹے کی قیمتوں میں ایک بارپھراضافہ

پشاور… آٹے کی قیمتوں میں ایک بارپھراضافہ ہوگیاہے اورصارفین نرخوں میں مسلسل اضافے سے پریشان ہیں۔ حکومت نے اس اضافے کو اخراجات بڑھنے جبکہ آٹاڈیلروں نے پنجاب میں گندم ذخیرہ کرنے کی وجہ قراردیاہے۔خیبرپختونخوامیں دو ہفتوں کے اندرآٹے کی قیمت میں پانچ سے آٹھ روپے فی کلوگرام تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔بیس کلو گرام کے تھیلے کی قیمت ایک سو روپے بڑھ گئی ہے۔ اس صورتحال سے شہری پریشان ہیں۔آٹاڈیلر ز کے مطابق حکومت نے گندم کی قیمت خریدبڑھا کر 1050روپے فی چالیس کلوگرام مقررکردی ہے اورپنجاب کے ڈیلرز نے اگلے سال پرانی گندم نئے نرخ پرفروخت کیلئے ذخیرہ کردی ہے اور مصنوعی قلت کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔خیبرپختونخوامیں گندم کی ضرورت چارملین ٹن سالانہ جبکہ پیداوارصرف ایک ملین ٹن ہے تین ملین ٹن کی ضرورت پنجاب سے پوری کی جاتی ہے۔محکمہ خوراک کے مطابق اس سال پنجاب کے نزدیکی علاقوں کے بجائے گندم جنوبی اضلاع سے منگوائی جارہی ہے جس پراضافی اخراجات آ رہے ہیں۔ آٹے کی برآمد کو بھی قیمتوں میں اضافے کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔شہریوں کو آٹافراہم کرنامتعلقہ سرکاری اداروں ،فلورملز،ڈیلرز اورکاشتکاروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ حکومت گندم کی مد میں 1400روپے فی سو کلوگرام سبسڈی دے رہی ہے۔ اس کے باوجود آٹے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ مہنگائی کے مارے عوام کی دوہری کمر پر ایک اور تازیانہ ہے۔

مزید خبریں :