07 جولائی ، 2023
لاہور: 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث خواتین اور 18 سال سے کم عمر افراد پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 9 مئی کو فوجی تنصیبات سمیت سرکاری املاک پر حملوں میں ملوث خواتین اور 18 سال سے کم افراد پر عدالتوں میں ہی کیس چلیں گے جب کہ فوجی عدالتوں میں سماعت کے دوران ملزمان کو وکیل کرنے کا حق دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ملزمان کے خاندان کو ہفتے میں ایک روز ملنے کی اجازت ہوگی۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی کا کیس فوجی عدالت میں لانے پرغور کیا جارہا ہے جب کہ اس سلسلے میں بعض وزرا کی رائے ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کیس عدالتوں میں ہی چلایا جائے۔
ذرائع کے مطابق حکومت چاہتی ہے کہ وقت پرعام انتخابات کرادیے جائیں اور اسمبلی کی مدت پوری ہونے سے 4 یا 5 روز پہلے اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اسمبلی تحلیل کرنے پر الیکشن کمیشن کو 90 روز مل جائیں گے۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ دبئی میں ہونے والی ملاقاتوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور نگران وزیراعظم کا معاملہ طے نہیں ہوا ہے۔
رواں برس 9 مئی کو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کیا تھا۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے جناح ہاؤس لاہور سمیت فوجی تنصیبات، تاریخی عمارتوں، سرکاری املاک اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی، ان واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل جاری ہے۔